گنبد ِخضرا ۔۔۔ شمس جیلانی
فرشتوں سے بھی افضل ہیں مکین ِ گنبد ِ خضرا
زمیں جنت کا تکڑا ہے زمین ِگنبد ِ خضرا
علی کو چھوڑ آئے وہ کہ پہونچا ئیں امانت کو
کوئی تم سا نہیں دیکھا امین ِ گنبد خضرا
بہت اغیار نے سوچا فنا کر دیں گے وہ دیں کو
رہا ا َدیان پر غالب یہ دین ِ گنبد ِ خضرا
بہت ہی وسوسے ڈالے شیاطیننوں نے جھٹلایا
دلوں سے کب نکل پایا ! یقین َگنبد ِ خضرا
جو پایا شمس ہے میں نے عطاہےمیرے آقا کی
رہی ہر ایک ہی کا وش رہین ِ گنبد ِ خضرا