آئیے رمضان کی بر کات حاصل کریں!۔۔۔شمس جیلانی
آپ سب کو میری طرف سے رمضان ِ کریم مبارک ۔ دنیا کی باتیں تو ہم ہمیشہ ہی کرتے رہتے ہیں پتہ نہیں اگلے سال یہ ماہ مبارک ملے یا نہ ملے۔لہذا آئیے آج صرف رمضان کی باتیں کریں۔سب سے پہلے تو ہم اللہ سبحانہ تعا لیٰ کا شکر اد کریں کہ جس نے ہمیں اچھی صحت میں رکھتے ہوئے رمضان المبا رک سے نوازا۔ یہ معمو لی بات نہیں ہے اگر ہم سمجھیں ،نہ سمجھنے والو ں کے لیے یہ نعمت کچھ بھی نہیں ہے ۔ کیو نکہ وہ اس سے لاعلم ہیں ااور قرآن میں اللہ سبحانہ تعا لیٰ بار بار ار شاد فر ما رہے ہیں کہ قر آن صرف صاحبِ عقل لو گو ں کے لیے ہے (یعنی یہ فاتر العقل اور کم عقلو ں کے لیئے نہیں ہے) اور دو سری جگہ ار شاد فر ما رہے ہیں کہ ہے کو ئی کہ اس پر غور کرے ، پھر یہ بھی فر ما یا جارہاہے کہ قرآن آہستہ ،آہستہ پڑ ھا کرو۔اب سوال یہ پیدا ہو تا ہے کہ اس ماہِ مبارک کے ہم سے تقاضے کیا ہیں اور ہمارے فرائض کیا ہیں۔ کیو نکہ قرار دینے والے نے اس ماہ ِ مبارک کویوں عظیم قرار دیاہے کہ اس میں اس نے ہمیں قر آن ِ کریم عطا فر ما یا۔اور قر آن کریم کیا ہے اس کے جوابا ت بھی خو د ہی دوعددعنا یت فر ما دیئے وہ یہ کہ ایک جگہ قرآن میں ہی اسےشفا فی المومنین فر مایا اور دوسری جگہ شفا فی الناس فرما کر اس کے فوائد تمام انسانیت کے لیے عام فرما دیئے؟یہ اس لیئے کہ وہ رب المونین کے ساتھ، رب العالمین بھی ہے ، پھر اس کو اپنی پوری کائنات بھی چلا نا ہے، چونکہ جنت اور دوزخ دونوں کارازق بھی وہی ہے لہذا دونوں کو اسے بھرنا بھی ہے۔ فرق یہ ہے کہ مومن کا حصہ دونوں جگہ ہے، دنیا میں بھی اور عاقبت میں بھی؟ جبکہ منافقوں اور منکروں کے لیے دنیا تو ہےاگر وہ اس پر عمل کریں، مگر عاقبت میں ان کا حصہ یوں نہیں ہے کہ وہ اسے مانتے ہی نہیں ہیں۔ ہاں! منافق توبہ کرلیں اور منکر ایمان لے آئیں تو دوسری بات ہے کہ وہ اپنے بندوں پر بے حد مہربان ہے۔
اگر آپ آنکھوں پر سے تعصب کی عینک اتار کر دیکھیں تو،غیر اسلامی ملکوں میں بہت سی اچھی باتیں ہیں اور ان کی بر کات بھی اپنے چاروں نظر آئیں گی؟ مثلا ً انصاف، انسانی ہمدردی اور جہاں بھی ہوں جس پوزیشن پر بھی ہوں وہاں اپنی پوری صلاحیتیں استعمال کرنا۔ اس لیئے کہ انہوں نے اسلام سے دو اصول لے لیے، عدل اور احسان ؟ عدل کے معنی تو آپ سمجھتے ہیں اور ہر جمعہ کے خطبے میں سنتے بھی مگر احسان بہت وسیع ہے جو ہر فعل کو اکملیت کی طرف لے جاتے ہیں جیسے کہ حسن انتظام، حسن ِ تدبیر ، حسن ِ تحریر ، حسن تقریر اور حسن تعمیر وغیرہ ۔ ان دو قرآنی اصولوں کی جو دو برکات ہیں ان سے وہ مستفید ہورہے ہیں۔ ہم نے چونکہ انہیں تج دیا لہذا سب کچھ ہونے کے باوجود ہم خوار ہیں۔ یہ بہت ہی دقیق موضوع ہے لہذا پھر کبھی، آج ہم رمضان کی مناسبت سے صرف مومنوں سے بات کریں گے،جو مومن تو ہیں مگر بے عمل ہونے کی وجہ سے اس سے فیض حاصل نہیں کر پا رہے ہیں۔ وہ ان کی اپنی کوتاہی ہے؟ شفا ءحاصل کر نے کے لیے کیا یہ کا فی ہے کہ نہ تو ہم پر ہیز کریں، نہ کھا نے پینے کی عا دتیں بدلیں اور نہ کڑوی لگنے کی وجہ سے دوا پئیں، تو کیا صرف دوا کی شیشی دیکھنے اور اجزائے تر کیبی پڑ ھ لینے سے ہمیں شفا ئے کلی حاصل ہو جا ئے گی ؟
جو صا حبِ عقل ہیں میرے ساتھ اتفاق کریں گے کہ شفاءحاصل کر نے کے لیے پہلے وہ غذاچھو ڑ نا ہو گی جس سے تکلیف لاحق ہو تی ہے۔ آپ نے یہا ں اکثر دیکھا ہوگا کہ جب ڈاکٹرو ں کے پاس جا تے ہیں تو پہلا سوال یہ ہو تا ہے کہ آپ کسی چیز سے الرجک تو نہیں ہیں اور وہ پہلا حل یہ بتاتے ہیں کہ اس کو چھوڑدیجئے کہ یہ چیز جان لیوا ثابت ہوسکتی ہے۔ یہاں جو بات سامنے آئی وہ یہ کہ پہلے تووہ غذا چھو ڑناہو گی جو مرض کا با عث ہے۔ پھر دوا سے شفا ءکی امیدرکھیں۔ آگے کیا کریں وہ خود بتا رہا ہے کہ حرام سے پرہیز حلال پر قناعت جسے ہم عرف عام میں حدود اللہ کہتے ہیں؟ پھر دیکھیں گے کہ آپ کے اوپر رحمتوں کی بارش شروع ہوجاے گی؟
جب تک یہ مضمون آپ کے ہاتھوں میں پہونچے گا تقریباً نصف رمضان المبارک گزر چکا ہوگا؟ لیکن ابھی نصف ماہ باقی ہے لہذا اس سے فائدہ اٹھائیے باقی دنوں کو گنوائیں نہیں۔ کیونکہ حضور (ص) کے ارشاد کے مطابق وہ ہلاک ہوا جس نے ماہ رمضان پایا اور وہ جہنم سے اپنی نجات نہیں کرا سکا “اس کے لیے حضور (ص) اپنے عمل اور تلقین سے صحابہ کرام سے (رض) ماہِ رجب المرجب سے تیاری شروع کرایا کرتے تھے؟ رجب کو اللہ کامہینہ فرماتے تھے،اور شعبان کو اپنا مہینہ اور رمضان کو امت کا مہینہ فرماتے تھے۔ چونکہ شعبان درمیان میں ہے لہذا رجب کو ماضی،اور شعبان کو آج یعنی حال اور رمضان کو آنے والے کل سے تشبیہ دیتے ہوئے فرما تے تھے کل گزر گیا آج گزر رہاہے لہذا جو کرنا ہے وہ آنے والے کل کے لیئے آج ہی بھیجدو، کیونکہ کل کا پتہ نہیں کہ وہ نصیب ہو یا نہ ہو؟ صحابہ کرام اسی پر عمل فرماتے زکات نکالتے روزے رکھتے اور نیکیوں میں مصروف ہوجاتے ،جب شعبان کی آخری تاریخ آتی توحضور (ص) چاند رات کو خطبہ دیتے جس کے راوی حضرت سلیمان فارسی ہیں جو کہ محدثین نے حضرت ابو نصر سے بالاَسناد نقل کیاہے ،اس کا اردو ترجمہ ہم یہاں پیش کر رہے ہیں۔ حضور نے فرمایا “
اے لوگو! ایک عظیم المرتبت اور برکتوں والا مہینہ سایہ فگن ہو رہا ہے جس میں ایک رات ایسی ہے جو ہزار مہینوں سے زیادہ افضل ہے۔اللہ تعالیٰ نے اس مہینے کے روزے فرض کیے ہیں اور اس مہینے کی راتوں میں عبادت کو افضل قرار دیا ہے۔ جس شخص نے اس مہینے میں ایک نیکی یا ایک فرض ادا کیا اس کا اجر اس شخص کی طرح ہو گاجس نے کسی دوسرے مہینے میں ستر فرض ادا کیئے۔ یہ مہینہ صبر کا مہینہ ہے اور صبر کا صلہ جنت ہے۔ یہ مہینہ نیکی پہونچانے کا ہے اس مہینے میں مومن کی روزی میں اضافہ کیا جاتا ہے۔جس شخص نے کسی کو روزہ افطار کرایا اس کے گناہ بخش دیئے گئے اس کی گردن آتش دوخ سے آزاد کی جا ئے گی اور روزے دار کا ثواب کم کیئے بغیرافطار کرانے والے کو بھی روزے دار کے برابر ثواب ملے گا “
یہ عظیم اور مختصر خطبہ مفہوم میں جامعیت کا نادر نمونہ ہے؟ اگر میں اس کی تفہیم لکھوں تو اس کے لیے سیکڑوں صفحات چاہیئے۔مگر تنگئیِ اوراق مانع ہے۔آگے صحابہ کرام (رض) نے پوچھا کہ جس کے پاس اتنا نہ ہو جو افطار کرا سکے تو فرمایا کہ اگر نصف کھجور یاایک گھونٹ دوھ یا ایک گھونٹ پانی سے بھی افطار کرادے تو ثواب اتنا ہی ہو گا ۔ مگر ہو خالص اللہ کی خوشنودی کے لیے۔ یعنی وہ اپنے کاروبار کے فروغ، یا کسی دوسرے مقصد کے حصول کے لیے نہ ہو ، ورنہ حاصل کچھ نہ ہو گا۔ کیونکہ عقبیٰ کے حصول کے لیئے آپ جو کچھ بھی نیکی کریں وہ اس کی خو شنودی کے لیئے ہوگی۔ دنیا میں بھی اس کاصلہ ملے گا اور عاقبت میں بھی، اس میں کہیں سے ذرا سی بھی ملاوٹ شامل ہوگئی تو ساری محنت اکارت جا ئے گی؟لہذا خلوصِ دل کے ساتھ جو لمحات بھی ملیں ان کو غنیمت جان کر پورے خلوص سے عبادت کریں۔ روزے رکھیں کہ اس کا ثواب خداہی جانتا ہے وہی دیگاپھر ،نمازیں پڑھیں کہ ایک سجدے کا ثواب مختلف روایات کے مطابق پندرہ سو یا سترہ سو سجدوں تک ہے۔ پھر زکات اور صدقات کانمبر آتا ہے ایک روپیہ، درہم، ڈالر یا پونڈ کے بدلے سات سو گنا تک ہے ۔ پھر آگے وہ رات آرہی ہے جو کی ایک ہزار مہینوں سے افضل ہے۔وہ اس آخری عشرے میں ہے جس میں حضور (ص) اور اکثر صحابہ کرام (رض) اعتکاف میں بیٹھتے تھے۔ پھر اس میں ایک وعدہ یہ بھی ہے کہ جس طرح ایک نماز دوسری نماز تک کفیل ہوتی ہے اسی طرح ایک رمضان دوسرے رمضان تک کفیل رہتا ہے۔ا گر کوئی یہ سب کچھ یا اپنی وسعت کے مطابق جو کچھ کر سکے تو اس نے اپنی جان جہنم سے آزاد کرالی جو اس ماہ کا مقصد ہے۔ صحابہ کرام (رض) جب عشرہ اول یعنی عشرہ رحمت میں داخل ہوتے تو پہلے دومہینے نیکیوں میں گزار کر چکے ہوتے نیک تو تھے ہی حضور (ص) کی صحبتِ خاص میں رہ کر مزید جلا پاکر، عشرہ رحمت کی نعمتیں کولوٹتے ہوئے ، عشرہ مغفرہ میں داخل ہوتے تھے اور عشرہ نجات سے گزرتے ہوئے تقویٰ کے مزید مدارج طے کرتے ۔ پھر اللہ سبحانہ تعالیٰ کی حمد و ثنا کرتے ہوئے حضور (ص) کی قیادت میں بارگا ہِ الٰہی میں پیش ہونے کے لیے عید گاہ بہت سی امیدیں لیے ایک راستے سے روانہ ہوتے اور وہاں سے اجرت میں پورے سال کے لیئے رحمتیں ،مغفرتیں اور نجات لی کر ، دوسرے راستے واپس آتے تھے تو جھولی رحمت سے بھری ہوتی ۔ آئیے دعا کریں کہ اللہ سبحانہ تعالیٰ ہمیں بھی حضور (ص) کے اسوہ حسنہ پر چلا ئے تاکہ ہم اس ماہ ِ مبارک میں عید گاہ ان ہی کی طرح اپنی جھولیاں رحمتوں اور بر کتوں سے بھر کر واپس لوٹیں۔ آمین
-
حالیہ پوسٹیں
آرکائیوز
- جون 2023
- مئی 2023
- اپریل 2023
- مارچ 2023
- فروری 2023
- جنوری 2023
- نومبر 2022
- اگست 2022
- جولائی 2022
- مئی 2022
- اپریل 2022
- مارچ 2022
- فروری 2022
- نومبر 2021
- اکتوبر 2021
- ستمبر 2021
- جولائی 2021
- جون 2021
- مئی 2021
- اپریل 2021
- مارچ 2021
- فروری 2021
- جنوری 2021
- دسمبر 2020
- نومبر 2020
- اکتوبر 2020
- ستمبر 2020
- اگست 2020
- جولائی 2020
- جون 2020
- مئی 2020
- اپریل 2020
- مارچ 2020
- فروری 2020
- جنوری 2020
- دسمبر 2019
- نومبر 2019
- اکتوبر 2019
- ستمبر 2019
- اگست 2019
- جولائی 2019
- مئی 2019
- اپریل 2019
- مارچ 2019
- فروری 2019
- جنوری 2019
- دسمبر 2018
- ستمبر 2018
- جولائی 2018
- جون 2018
- مئی 2018
- فروری 2018
- جنوری 2018
- دسمبر 2017
- نومبر 2017
- اکتوبر 2017
- ستمبر 2017
- اگست 2017
- جولائی 2017
- جون 2017
- مئی 2017
- اپریل 2017
- مارچ 2017
- فروری 2017
- جنوری 2017
- نومبر 2016
- اکتوبر 2016
- ستمبر 2016
- اگست 2016
- جولائی 2016
- جون 2016
- مئی 2016
- اپریل 2016
- مارچ 2016
- فروری 2016
- جنوری 2016
- دسمبر 2015
- نومبر 2015
- اکتوبر 2015
- ستمبر 2015
- اگست 2015
- جولائی 2015
- جون 2015
- مئی 2015
- اپریل 2015
- مارچ 2015
- فروری 2015
- جنوری 2015
- دسمبر 2014
- نومبر 2014
- اکتوبر 2014
- ستمبر 2014
- اگست 2014
- جولائی 2014
- جون 2014
- مئی 2014
- اپریل 2014
- مارچ 2014
- فروری 2014
- جنوری 2014
- دسمبر 2013
- نومبر 2013
- اکتوبر 2013
- ستمبر 2013
- اگست 2013
- جولائی 2013
- جون 2013
- مئی 2013
- اپریل 2013
- مارچ 2013
- فروری 2013
- جنوری 2013
- دسمبر 2012
- ستمبر 2012
- اگست 2012
- جولائی 2012
- جون 2012
- مئی 2012
- اپریل 2012
زمرے