-
حالیہ پوسٹیں
آرکائیوز
- مارچ 2023
- فروری 2023
- جنوری 2023
- نومبر 2022
- اگست 2022
- جولائی 2022
- مئی 2022
- اپریل 2022
- مارچ 2022
- فروری 2022
- نومبر 2021
- اکتوبر 2021
- ستمبر 2021
- جولائی 2021
- جون 2021
- مئی 2021
- اپریل 2021
- مارچ 2021
- فروری 2021
- جنوری 2021
- دسمبر 2020
- نومبر 2020
- اکتوبر 2020
- ستمبر 2020
- اگست 2020
- جولائی 2020
- جون 2020
- مئی 2020
- اپریل 2020
- مارچ 2020
- فروری 2020
- جنوری 2020
- دسمبر 2019
- نومبر 2019
- اکتوبر 2019
- ستمبر 2019
- اگست 2019
- جولائی 2019
- مئی 2019
- اپریل 2019
- مارچ 2019
- فروری 2019
- جنوری 2019
- دسمبر 2018
- ستمبر 2018
- جولائی 2018
- جون 2018
- مئی 2018
- فروری 2018
- جنوری 2018
- دسمبر 2017
- نومبر 2017
- اکتوبر 2017
- ستمبر 2017
- اگست 2017
- جولائی 2017
- جون 2017
- مئی 2017
- اپریل 2017
- مارچ 2017
- فروری 2017
- جنوری 2017
- نومبر 2016
- اکتوبر 2016
- ستمبر 2016
- اگست 2016
- جولائی 2016
- جون 2016
- مئی 2016
- اپریل 2016
- مارچ 2016
- فروری 2016
- جنوری 2016
- دسمبر 2015
- نومبر 2015
- اکتوبر 2015
- ستمبر 2015
- اگست 2015
- جولائی 2015
- جون 2015
- مئی 2015
- اپریل 2015
- مارچ 2015
- فروری 2015
- جنوری 2015
- دسمبر 2014
- نومبر 2014
- اکتوبر 2014
- ستمبر 2014
- اگست 2014
- جولائی 2014
- جون 2014
- مئی 2014
- اپریل 2014
- مارچ 2014
- فروری 2014
- جنوری 2014
- دسمبر 2013
- نومبر 2013
- اکتوبر 2013
- ستمبر 2013
- اگست 2013
- جولائی 2013
- جون 2013
- مئی 2013
- اپریل 2013
- مارچ 2013
- فروری 2013
- جنوری 2013
- دسمبر 2012
- ستمبر 2012
- اگست 2012
- جولائی 2012
- جون 2012
- مئی 2012
- اپریل 2012
زمرے
Monthly Archives: 2017 جنوری
جوہر شناسی کے کرشمے (قند مکرر)۔۔۔ از ۔۔۔شمس جیلانی
نوٹ ۔تیں سال پہلے یہ کالم آپ کی نظروں سے گزرا تھا آپ کو یاد ہو یا نہ ہو! ہم نے سوچا کہ یاداشت تازہ کردیں، ضرورت ہوئی تو اگلا کالم شاید اسی موضوع پر لکھا جائے اور نہ بھی … کو پڑھنا جاری رکھیں
شائع کردہ از Uncategorized
تبصرہ کریں
بلبلوں غل نہ کرو صابر علی سوتے ہیں۔۔۔ از۔۔۔شمس جیلانی
یہ ہمارے بچپن کی بات ہے کہ ہمیں پڑھا نے کے لیے کئی مضمون کے ٹیچر موجود رہتے تھے۔ جو ہماری سہولت کے مطابق ہمیں پڑھاتے تھے۔اور ہماری دیگر مصروفیات، خصوصی طور پر نمازوں کا بھی خیال رکھتے تھے کہ … کو پڑھنا جاری رکھیں
شائع کردہ از Uncategorized
تبصرہ کریں
کبھی ہم کبھی تم ، مال بیچ میں گم ۔۔ ۔از۔۔۔ شمس جیلانی
آپ نے دیکھا ہوگا کہ پہلے صرف بعض ڈرامے ہی ایک سے زیادہ ایکٹ کے ہوتے تھے۔ جب سے ہمارے ماہرین ِ کھیل کود برادرِبزرگ بھارت سے تربیت لیکر آئے ہیں ہمارے ہاں بھی پاپ اور پن کا ذکر اور … کو پڑھنا جاری رکھیں
شائع کردہ از Uncategorized
تبصرہ کریں
ڈور کو سلجھا رہے ہیں اور سرا ملتا نہیں ؟ از۔۔۔ شمس جیلانی
ساری دنیا دہشت گردی کے خلاف متفق ہے۔ پھر سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ دہشت گردی ختم کیوں نہیں ہورہی ہے۔ اس کی سیدھی سادھی سی وجہ یہ ہے کہ کچھ لوگ نہیں چاہتے کہ یہ ختم ہو ان … کو پڑھنا جاری رکھیں
شائع کردہ از Uncategorized
تبصرہ کریں
کٹھ پتلیوں سے ریموٹ کنٹرول تک ۔۔۔از۔۔۔شمس جیلانی
ایک دور تھا کہ یہ محاورہ عام تھا “ اس سے بات کیا کریں وہ تو کٹھ پتلی ہے “ کٹھپتلی کا پسَ منظر یہ تھا کہ یہ ایک قسم کا تماشہ تھا جس کے لیے نہ اسٹیج کی ضرورت … کو پڑھنا جاری رکھیں
شائع کردہ از Uncategorized
تبصرہ کریں
جنید جمشید مرحوم ا پنامشن ادھورا چھوڑگئے۔۔۔از۔۔۔ شمس جیلانی
حسب معمول اُس صبح اپنے معمولات سے فارغ جب کمپیوٹر پر بیٹھا تو پہلی خبر یہ ملی کہ پی آئی اے کا طیارہ حویلیاں کے قریب حادثہ کا شکار ہو گیااوراس میں مشہور نعت گو اور نعت خواں جنید جمشید … کو پڑھنا جاری رکھیں
شائع کردہ از Uncategorized
تبصرہ کریں
وہ قربتیں یہ دوریاں ،ہا ئے ۔۔۔از۔۔۔ شمس جیلانی
“ ہم بچپن سے ایک کہاوت سنتے آئے ہیں کہ سوسونار کی اور ایک لوہار کی “ اس کے معنی یہ ہوتے تھے کہ ہمیں مت چھیڑو ورنہ ہم ایک ہی چوٹ میں تمہارا قصہ تمام کر دیں گے۔ اس … کو پڑھنا جاری رکھیں
شائع کردہ از Uncategorized
تبصرہ کریں
سچائی کا فقدان ہوکوئی کچھ نہیں کرسکتا؟ ۔۔از۔۔شمس جیلانی
ج آج ہمارے ایک پرانے کرم فرما تشریف لائے جو اکثر ہمارے کالموں پر اپنی قیمتی رائے سے نوازتے رہتے ہیں ، کہنے لگے کہ آپ کا کوئی کالم ہم نے اس تبدیلی کے بارے میں نہیں دیکھا جو عسکری … کو پڑھنا جاری رکھیں
شائع کردہ از Uncategorized
تبصرہ کریں
جھوٹ کے پاؤں نہیں ہوتے ۔۔۔ از ۔۔۔شمس جیلانی
آج کچھ اور پڑھنے کو نہیں ملا تو ہم نے ورق گردانی کے لیے فیروز الغات اٹھا لی کیونکہ بزرگ فرماگئے ہیں اس سے زبان نکھرتی ہے؟ ہم نے ایک جگہ سے اسے کھولا تویہ محاورہ سامنے آگیا کہ جھوٹ … کو پڑھنا جاری رکھیں
شائع کردہ از Uncategorized
تبصرہ کریں