پاکستان بننے سے پہلے ہمارا رویہ اسلام کے ساتھ کچھ اور تھاجو بننے کے بعد بدل کر معذرت خواہانہ ہو گیا؟ جبکہ “اسرائیل“ بعد میں بنا اور اس نے ہمارے برعکس وہ رویہ اپنایاجو ہمارے لیے لاکھ ناپسندیدہ سہی، مگر وہ اس کو نافذ کرتے ہوئے کبھی نہیں شرمایا، اب انہیں کے نقش قدم پر انڈیا چل رہا ہے۔ جس کے بانی اب نریندر مودی ہیں۔ ایک زمانے تک میں نے ہمیشہ پاک انڈیا دوستی کی بات کی اس کی وجہ یہ تھی کہ لیڈر کچھ بھی کہتے رہے ،مگر عوام چونکہ صدیوں سے ساتھ رہ رہے تھے وہ اتحاد کے حامی تھے۔مگراب سیاسی صورت حال مودی کے سیاست میں داخلے کے بعد قطعی تبدیل ہوچکی ہے۔ اور“ آجکل عوام کی اکثریت اورلیڈر شپ ایک ہی پیج پر ہے “ میں یہ کہنے پر مجبور ہوں کہ ا ب صورت ِ حال وہ نہیں ہے۔ حالانکہ ایک چھوٹی سی اقلیت پہلے بھی مہاسبھا کی شکل موجود تھی مگر اس کی بات ماننے والے نہ ہونے کے برابر تھے۔
جب سے نریندر مودی جیسے لوگ سیاست میں آئے اورا نہوں نے پہلے گجرات میں مسلمانوں کا قتل عام کراکر کامیاب تجربہ کیا اورنتیجہ میں مقدمہ چلے اور اس میں وہ باعزت بری ہوگئے تو وہ لوگ تو مطمعن ہوگئے۔ مگر اس سے ہندوستان کے جمہوری ہونے سکو لر اسٹیٹ ہونے ، اور اس کی عدلیہ کے مصف ہونے کا تصور معدوم ہوگیا۔ اب صورت حال یہ ہے کہ“ جب سیاں بھئے کوتول تو ڈر کا ہے کا “ لہذا انہوں نے اپنے اس روٹھے ہوئے گروپ کو منانے کی کوشش کی جوانہیں تنگ کر رہا تھا اور دیگر اقلیتوں کے ساتھ ملکر صوبوں میں زیادہ تر اپنی حکومت بنائے ہوئے تھا۔ کیونکہ ان میں اور اونچی ذات کے ہندؤں میں کوئی چیز مشترک نہ تھی نہ ہی دیوتا نہ ہی مندر اور نہ ہی رنگ اور نسل جبکہ انہوں نے صدیوں سے اپنی ہی دی ہوئی تھیوری کے تحت انہیں اچھوت بنا رکھا تھا؟ وہ ا س میں کامیاب ہوگئے اورانہوں نے اپنا پانچ ہزار سال پرانا نظام نافذ کرنے کے لیئے ، کام شروع کردیا، مثلاً گائے کو دوبارہ اتنا مقدس قرار دینا کہ آجکل پوری مسلم قوم وہاں زیرِ عتاب ہے کہ انکی طرح گائے کو کیوں نہیں پوجتی۔ لہذا انہیں ستانا جان سے مارنا “پن “ (کارِ ثواب بنا ہو ا ہے) جبکہ مودی صاحب کا انتخابی وعدہ ہے کہ میں مسلمانو کے ساتھ وہی کرونگا جوگجرات میں نے کیا تھا۔ اور پاکستان سے بھی اسی طرح نبٹونگا ، جس کا مظاہرہ آجکل سرحد پر اندھا دھند فائرنگ سے کر رہے ہیں۔
گائے دوبارہ اتنی مقدس ہوگئی ہے کہ پہلے بوڑھی گائیوں سے جان چھڑا نا ایک مسئلہ تھا اور وہ پاکستان کی طرف ہانک دی جاتی تھیں اور انہیں کچھ رقم مل جاتی تھی، اببوڑھی گایوں کارآمد بنانے کے لیئے ان کا پیشاب اس فیصلہ کے تحت ہریانہ میں بازاروں میں فروخت ہورہا ہے جہا ں لوگ بوتل بند یہ مقدس مشروب نوش جان فرمارہے ہیں ۔
میں نے جب کشمیر کے ا س حصہ میں جوکہ پاکستان بننے سے پہلے “پروا نڈیا“ تھا۔ دیکھا کہ پاکستانی پرچم وہاں لہرا رہے ہیں تو مجھے اپنی آنکھوں پر یقین نہیں آیا کہ ایسا بھی ہوسکتا ہے۔ تحقیق کی تو پتہ چلا کہ ہندوستان مسلمانوں کے لیے جہنم بن چکا ہے وہ ہر وقت خوف کی حا لت میں جی رہے ہیں، وہ تفصیل طویل ہے۔ اب وہ اپنی غلطی پر پشیمان ہیں ۔ جنہوں نے ساتھ رہنے کافیصلہ کیا تھا۔ یہ دور ہندوستان کی تاریخ میں پہلی دفعہ نہیں آیا یہ سب سے پہلے جب آیا جب گاندھی جی افریقہ چھوڑ کر ہندوستان پہونچے تھے اور انہوں نے ہندو جاتی کو متحد کرنے کی کوشش شروع کی اور اچھوتوں کو جو کہ ہندو تھیوری کے مطابق برہما جی کے پیر سے پیدا ہو ئے تھے۔ اپنے برابر بٹھانا شروع کیا۔ جبکہ اس وقت ہندوستان کی قیادت مسلمان لیڈروں کے ہاتھ میں تھی جن میں قائد اعظم محمد علی جناح، مولانامحمد علی جوہر وغیرہ شامل تھے۔ اس نوازش کی وجہ یہ تھی کہ اونچی ذات کے ہندؤں کی تعداد اس وقت پندرہ کروڑ تھی جبکہ دس کروڑبرہماجی کے پیروں سے پیدا ہونےوالا طبقہ اور دس کروڑ مسلمان اور متفرق پانچ کروڑ تھے۔ چونکہ ہندو دھرم میں یہ گنجائش ہے کہ جوا اچھا کام کرے وہ اوتار بن جاتا ہے اور گاندھی جی ا چھا کام کر رہے تھے لہذا آتے کے ساتھ ہی وہ مہاتما بن گئے۔ کانگریس کے مسلمان لیڈراپنی مقبولیت تیزی سے کھوتے چلے گئے! انہیں جلد ہی احساس ہو گیا کہ وہ اوتار نہیں بن سکتے؟ نتیجہ کے طور سب کانگریس چھوڑتے چلے گئے سوائے مولانا ابولکلام آزاد اور رفیع احمد قداوائی کے۔
نریندر مودی وہ دور واپس لے آئے ہیں اور وہ جلد ہی اوتار بن جائیں گے ۔ یہ ان کاا پناا ندورونی معاملہ ہے مگر وہ مسلمانوں کواس صورت میں قبول نہیں ہے کہ ان کو تیسرے درجہ کا شہری قرار دیدیں ان کا قتل عام کر یں اور سڑکوں پر انہیں گالیاں دیں ،لہذا جو چند برادریاں پہلے مسلمانوں کے اپنے ساتھ غلط رویہ کی وجہ سے شاکی تھیں اور کانگریس میں تھیں جیسے کشمیری اور انصاری برادری وہ اب غیر مطمعن ہیں۔ یہ ہی کشمیر میں موجودہ بیچنی کی وجہ ہے ۔ لیکن اب فرق یہ ہے کہ اس وقت مہذب کہلانے والی دنیا کسی سے نفرت کرنا پسند نہیں کرتی تھی جبکہ آج وہ صورت ِ حال نہیں ہے ۔ا س کی وجہ مسلم شدت پسندوں کی سرگرمیاں ہیں جو ایک ملک نے کبھی پھیلائی تھی ابھی بھی اس کی یونیورسٹیوں کے نصاب میں شامل ہے وہ پڑھا رہی ہیں ۔ جبکہ وہی ملک اب امن پسند بن بیٹھا ہے۔ کیونکہ ا ب یہ جن اس کے قبضہ سے بھی باہرہے ۔ اس کھیل میں سب زیادہ نقصان مسلمانوں کوہوا جوا من پسند مذہب ہے۔ا نکی بھی نئی نسل شدت پسندوں سے متاثر ہورہی ہے آئندہ چل کرکیا ہوگا یہ ا للہ ہی جانتا ہے ۔ بجا ئے اس کے کہ اسکاحل ڈھونڈیں مسلمان آپس میں ایک دوسرے کی پگڑی اچھالنے پر لگے ہوئے ہیں ۔ بالکل وہی صورت حال ہے جب کہ اسپین سے نکالے گئے تھے۔ خدانہ کرے کہ تاریخ پھر اپنے آپ کو دہرا دے ۔ لہذاپوری مسلم امہ کو آپس میں لڑنے کے بجائے ملکر اور سرجوڑ کر بیٹھنے اور حل سوچنے کی ضرورت ہے نہ کہ لڑنے اور ایک دوسرے کے خلاف پروپگنڈہ کرنے کی۔ جبکہ مسلمانوں کودنیا کی واحد سپر پاور کی طرف سے بھی ڈو مور کا تقاضہ اور دھمکیاں مل رہی ہیں۔
-
حالیہ پوسٹیں
آرکائیوز
- جون 2023
- مئی 2023
- اپریل 2023
- مارچ 2023
- فروری 2023
- جنوری 2023
- نومبر 2022
- اگست 2022
- جولائی 2022
- مئی 2022
- اپریل 2022
- مارچ 2022
- فروری 2022
- نومبر 2021
- اکتوبر 2021
- ستمبر 2021
- جولائی 2021
- جون 2021
- مئی 2021
- اپریل 2021
- مارچ 2021
- فروری 2021
- جنوری 2021
- دسمبر 2020
- نومبر 2020
- اکتوبر 2020
- ستمبر 2020
- اگست 2020
- جولائی 2020
- جون 2020
- مئی 2020
- اپریل 2020
- مارچ 2020
- فروری 2020
- جنوری 2020
- دسمبر 2019
- نومبر 2019
- اکتوبر 2019
- ستمبر 2019
- اگست 2019
- جولائی 2019
- مئی 2019
- اپریل 2019
- مارچ 2019
- فروری 2019
- جنوری 2019
- دسمبر 2018
- ستمبر 2018
- جولائی 2018
- جون 2018
- مئی 2018
- فروری 2018
- جنوری 2018
- دسمبر 2017
- نومبر 2017
- اکتوبر 2017
- ستمبر 2017
- اگست 2017
- جولائی 2017
- جون 2017
- مئی 2017
- اپریل 2017
- مارچ 2017
- فروری 2017
- جنوری 2017
- نومبر 2016
- اکتوبر 2016
- ستمبر 2016
- اگست 2016
- جولائی 2016
- جون 2016
- مئی 2016
- اپریل 2016
- مارچ 2016
- فروری 2016
- جنوری 2016
- دسمبر 2015
- نومبر 2015
- اکتوبر 2015
- ستمبر 2015
- اگست 2015
- جولائی 2015
- جون 2015
- مئی 2015
- اپریل 2015
- مارچ 2015
- فروری 2015
- جنوری 2015
- دسمبر 2014
- نومبر 2014
- اکتوبر 2014
- ستمبر 2014
- اگست 2014
- جولائی 2014
- جون 2014
- مئی 2014
- اپریل 2014
- مارچ 2014
- فروری 2014
- جنوری 2014
- دسمبر 2013
- نومبر 2013
- اکتوبر 2013
- ستمبر 2013
- اگست 2013
- جولائی 2013
- جون 2013
- مئی 2013
- اپریل 2013
- مارچ 2013
- فروری 2013
- جنوری 2013
- دسمبر 2012
- ستمبر 2012
- اگست 2012
- جولائی 2012
- جون 2012
- مئی 2012
- اپریل 2012
زمرے