سب سے پہلے تو میں اللہ سبحانہ تعالیٰ کا شکر گزار ہوں کہ اس ملک کو اس نے اچھے ہاتھوں میں دیدیا؟ پھر عمران خان کو مبارکباد دیتا ہوں کہ انہوں نے ہمت نہیں ہاری اور اپنی جدجہد جاری رکھی،اللہ سبحانہ تعالیٰ نے اپنے اس وعدے کے مطابق انہیں ان کی اس سعی پیہم میں کامیاب کر دیا کہ‘‘ انسان کو وہی کچھ عطا ہوتا ہے جس کے لیے وہ جدوجہد کرتا ہے‘‘ا وراس فتح کے بعد ان کا بقیہ بیان تو وہی تھا جو کہ وہ ہمیشہ سے کہتے آرہے ہیں کہ اللہ نے مجھے موقع دیا تو میں ایسا کرونگا، جس کو کل سن کر دنیا نے سراہا ہے؟ لیکن میرے لیے ان کا یہ اعلان بہت ہی خوش آئند ہے کہ آج کے دن کسی سے کوئی انتقام نہیں لیا جا ئے گا؟ ان کے اس فعل میں حضورﷺ کے اسوہ حسنہ کی مجھے پیروی نظر آئی اس لیے کہ یہ ہی الفاظ میرے آقا ﷺنے فتح مکہ کے موقعہ پر فرما ئے تھے کہ ‘‘آج کسی سے کوئی انتقام نہیں‘‘۔ کاش وہ بھی انکی ﷺطرح اپنا سر بھی جھکائے ہوئے ہوتے۔ اور کہیں اپنے چاہنے والوں کے ساتھ دو رکعات نوافل شکرانہ ادا کرتے ہوئے بھی سب کو نظر آتے توا ن کی عظمت کو چار چاند لگ جاتے! اور اللہ سبحانہ تعالیٰ اپنے اس وعدے کے مطابق ان کا حصہ اور بڑھا دیتا، جس آیت کا نچوڑ یہ ہے کہ‘‘ جو بندہ میرا شکر ادا کرتا ہے میں اسے اورزیادہ دیتا ہوں اور جو کوئی کفر (نافرمانی)کرتا ہے تو میرا عذاب بھی شدید ہے‘‘ (سورہ ابرہیم آیت 7) مگر میرے خیال میں وہ اس سابقہ تجربہ کی بناپر محتاط ہوگئے کہ جب وہ پاک پکٹن شریف اپنی بیگم بشریٰ بی بی صاحبہ (جوکہ اپنے نام کے معنوی اعتبار سے بھی اسمِ بامسمیٰ ہیں جس کی معنی خوشخبری دینے والی ہے) کی معیت میں حضرت با با فرید گنج بخش ؒ کی چوکھٹ چومنے پر ایک طبقہ فکر کی تنقیدکا نشانہ بنے؟ چونکہ ہمارے معاشرے میں انتداب مردوں کا ہے عموماً لوگ عمر بھر نیک بیوی کی برکتوں سے فیض یاب تو ہوتے رہتے ہیں، مگراس کا اعتراف نہیں کرتے؟ جبکہ حضور ﷺفرماتے ہیں کہ‘‘ صالح بیوی اللہ کی نعمت ہے ‘‘ دوسرے کہاوت عام ہے جو شاید اسی حدیث سے لی گئی ہے کہ رزق اور اولاد بیوی کی قسمت سے ملتا ہے۔ مشاہدہ ہے کہ اگر کسی کوخوش قسمت کو مل جا ئے تو وہ شوہر کی دنیا بد ل دیتی ہے یہ میرا5 6 سالہ ازدواجی زندگی کا تجربہ بھی ہے اور مجھے ا قرار کر نے میں عار نہیں ہے؟ جس کامیں بارہا عوام میں بھی اقرار کر چکا ہوں۔ رہاوہ فعل کہ ایک طبقہ کے نزدیک وہ سجدہ تھا تو دوسرے کے نزدیک وہ سعادت؟ جبکہ اس سلسلہ میں مشہور رہنما حدیث یہ ہے کہ‘‘ ہر فعل کا دارومدار نیت پر ہوتا ہے‘‘ یہ ایسا راز ہے جو آ پ اور آپ کے مالک کے سو ا کوئی اور نہیں جانتا؟ مولوی صاحب کو کیا پتہ کہ آپ کے دل میں کیا تھا؟ لہذا آپ ان کو بھی معاف کردیں۔
مگر نوافلِ شکرانہ ادا کرنے پر تو سب متفق ہیں۔ سوائے ان لوگوں کہ جن کے نزدیک مذہب علیحدہ چیزہے اور سیاست علیحدہ، حالانکہ اسلام کا تقاضہ یہ ہے کہ مومن کا ہر فعل دین کے تابع ہے۔ اور مومن کی تعریف حدیث میں یہ ہے کہ‘‘ وہ دین کی راہ میں کسی کی ملامت کرنے والے کی ملامت سے نہ ڈرے؟مگر ہمارے یہاں پاکستان بننے کے پہلے دن سے ہمارے حکمراں لوگوں کی ملامت سے ڈرتے رہے ہیں۔ جبکہ اس کا فرما ن ہے کہ‘‘ تم مجھ سے ڈرو کیونکہ میں اس کازیادہ حقدار ہوں‘‘ یہ تھیں چند اہم باتیں جس سے میں ہمیشہ اپنے قارئین کی سمع خراشی کرتا ہوں؟ وہی عمران خان آپ کے لیے بھی حاضر ہیں۔
ایک پرانی رسم تھی کہ دولہا کے ساتھ‘‘ شہ بالہ‘‘ بھی ہوتا ہے؟ اگر میں بطور شہ بالہ شخ رشید صاحب کا جو کردار رہاہے اس پر ان کو مبارکباد نہ دوں تو بے انصافی ہوگی؟ کہ اس پانچ سال کے سفر میں وہ آپ کے دست راست بنے رہے۔اور کبھی ساتھ نہیں چھوڑا؟ اس کے بعد ان کی پوری ٹیم خاص طور سے شاہ محمود قریشی صاحب، چودھری سرور صاحب اور جہانگیر ترین صاحب اور سعد عمر صاحب مبارکباد کے مستحق ہیں، جنہیں اللہ سبحانہ تعالیٰ نے مملکت خداد کی خدمت کا موقع دیا ہے۔ جبکہ اس وقت یہ بہت ہی مشکل کام ہے مگر اللہ جس سے جوکام لینا چاہے اسے پہلے تو فیق عطا فر ماتا ہے؟ اس کی نصرت پر بھروسہ رکھیں اور گھبرائیں نہیں۔
رہی غو غا آرائی یہ تو جاری رہے گی؟ ا س لیے کہ وہاں سچ بولنے کا رواج ہی نہیں ہے۔ لہذا کوئی بھی یہ نہیں کہے گا کہ ہم نے بجائے قومی خزانہ بھرنے کے اپنے گھر بھرے، وعدے خلافی کی یابد عنوانی کی اس لیے ہمیں لوگوں نے ووٹ نہیں دیے؟ بیچارے مجبور ہیں کہ ان کے پاس کہنے کو کچھ ہے ہی نہیں سوائے اس کے کہ ا نتخابات میں ہیر پھیر ہوئی ہے؟ کیونکہ اس سے پہلے وہ سب خود ہیر پھیر کرتے آئے ہیں؟ پرانے تجربہ کار ہیں۔ جبکہ اس مرتبہ اس کا کوئی امکان ا س لیے نہیں تھا؟ کہ پاکستان پر اللہ سبحانہ تعالیٰ مہربان تھا۔ اس سلسلہ میں ہم نے ایک کالم بھی پہلے لکھا تھا کہ‘‘ شاید فیصلہِ قدرت یہ ہے کہ‘‘ انتخابات منصفانہ ہوں‘‘ اور اس پر ہم نے دلیل یہ دی تھی کہ اس نے پاکستان کو بہترین سپہ سالار، بہترین چیف جسٹس، بہترین الیکشن کمشنر اور بہترین نیب کا چیر مین عطا فرما یا ہے۔ جب وہ کچھ کرنا چاہے تو عوام کی سوچ بھی بدل دیتا ہے اور اس سے ایسے فعل سرزد کراتا ہے کہ وہ خود بخود مقبول ہو تا چلا جا تاہے؟
رہا احتجاج اس پر ہمارا ماتھا صبح ہی صبح، ٹھنکاتھا؟کہ جس طرح لوگ مرغ بادنما کو دیکھ کر ہوا کا رخ پہچان لیتے ہیں، ہم نے بھی اندازہ لگا لیا تھا کہ شام کو کیا ہوگا؟ ہم بہت ہی غور سے ایک ایک بات اپنے قارئین کو پہنچانے کے لیے نوٹ کر رہے تھے۔کہ سب سے پہلے میڈیا نے دو لیڈر ووٹ ڈالتے د کھائے ایک تھے۔ سید خورشید شاہ صاحب سابق لیڈر حزب اختلاف، دوسرے تھے مولانا فضل الرحمان صاحب؟ دونوں سے میڈیا نے ایک ہی سوال پوچھا کہ آپ کا انتخابات کے شفاف ہونے کے بارے میں کیا خیال ہے؟ خورشید شاہ کا جواب تھا کہ میں مطمعن ہوں بالکل شفاف ہورہے ہیں، شاہ صاحب نے اپنے سید ہونے کاثبوت دیا جو ان کی صاف گوئی سے ظاہر تھا؟ جبکہ مولانا کاجواب یہ تھا کہ‘‘ابھی تو پولنگ شرع ہوئی ہے ختم ہونے کہ بعد بتائیں گے‘‘ہم مولانا کو ہمیشہ سے سیاست داں مانتے ہیں اس لیے ہمارا گمان یقین میں بدل گیا کہ شام کو کیا ہوگا؟ جبکہ سابق حکمراں پارٹی کے سربراہ پہلے ہی کہہ چکے تھے کہ اگر نتیجہ ہمارے حق میں ہوا تو ہم مانیں گے ورنہ نہیں،؟رہے باقی تو ان کے سچے ہونے کے پہلے سے ہی ہم قائل ہیں۔ البتہ عمران خان کی کارکردگی کے بارے میں ہم جب قائل ہو ئے جبکہ ہم نے صوبہ پختونخوا کا نتیجہ دیکھا کہ وہاں کے لوگوں نے انہیں دوبارہ منتخب کر کے اپنی تاریخ بدل دی؟ کیونکہ وہ ایک دفعہ آزمانے کے بعد دوبارہ آزمانے کے قائل نہیں ہیں اگر کوئی ا ن کے معیار پر پورا نہ اترے تو اس کی چھٹی کر دیتے ہیں؟ شاید اس کی وجہ وہ حدیث ہو کہً مومن ایک سوراخ سے دو دفعہ نہیں ڈسا جاتا ً
اب ہم پاکستانی عوام سے درخواست کریں گے۔اللہ سبحانہ تعالیٰ نے انہیں ایک موقع پھر دیدیا ہے؟ برائیوں سے توبہ کر کے نئی قیادت کے ساتھ ملکر ملک کی تعمیر میں لگ جا ئیں؟ کیونکہ سورہ رعد کی آیت نمبر 11 میں فرمانِ باری تعالیٰ ہے ہے کہ ہم کسی قوم کی حالت اسوقت تک نہیں بدلتے جب تک کہ وہ اپنی حالت خود نہ بدلے۔۔۔۔ الخ جبکہ ہم حکومت سے بھی یہ مطالبہ کریں گے کہ وہ بھی کچھ کرکے دکھائے تو عوام اور ان کارب اس کا ساتھ دیں گے۔ جوبدعنوانیوں کے خلاف مہم جاری ہے اس کو تمام محکمہ جات اب تیز کردیں جو کہ انتخاب کی وجہ سے جمود کا شکار ہوگئے تھے۔؟ اوردوبارہ وہ مصلحتوں کا شکار نہ ہوں کیونکہ اللہ سبحانہ تعالیٰ بار بار کسی کو موقع نہیں دیتا؟ ہماری دعا ہے اللہ سبحانہ تعالیٰ پاکستانیوں کاحامی اور ناصر ہو (آمین)
Back to Conversion Tool