۔ جس وقت آپ کے ہاتھ میں یہ مضمون پہنچے گا تو یہ خبر کئی دن پرانی ہوچکی ہوگی کہ‘‘شہباز شریف صاحب کو نیب نے آشیانہ ہاؤ سنگ ا سکیم کے سلسلہ میں گرفتار کرلیا، ساتھ میں وزیر اطلا عات کی یہ پیشگی خبر بھی کہ اس سلسلہ میں چند اور بڑی گرفتاریاں ہونے والی ہیں‘‘ اچھا یہ تھا کہ وہ جب ہوجاتیں تو وزیرِ اطلا عات خبر کی تصدیق فر ماتے کیونکہ ابھی تک وہاں کی روایت یہ ہے کہ گرفتاری سے پہلے لوگ بھاگ جاتے ہیں؟ اس لیے کہ ہر شعبے میں پرانے وفادار بیٹھے ہیں جو کہ ملزموں کی فرار ہونے میں معاونت کرتے ہیں؟ ووسرے اس سے حکومت کے بارے میں غلط فہمی پیدا ہوتی ہے کہ یہ حکومت کے ایما پر ہورہا ہے؟ جبکہ مجرم یہ کہنے سے رہے کہ یہ مکافات عمل ہے اور اللہ کی پکڑ ہے؟
لہذاجو لوگ حساس حکومتی عہدوں پر ہیں انہیں ہمارا مشورہ یہ ہے کہ کسی خبر کو میڈیا والوں کی طرح ‘‘ایر‘‘ کرنے میں جلدی نہ کریں کیونکہ ان کا ٹارگیٹ اور ہے آپ کا اور ہے اس لیے بہتر ہے کہ کسی میں پرانی عادت ہے بھی تواسکو ترک کر دے؟ کیونکہ دونوں کے راستے مختلف ہیں؟ ان کا مقصد سب سے پہلے خبر دینے والوں میں خود کو شامل کرانا ہے جبکہ آپ کے عہدے بہت ہی ذمہ داری کے ہیں؟ آپکی دی ہوئی ایک اطلاع پر پوری مارکیٹ بیٹھ سکتی ہے یا جمپ کر سکتی ہے۔ اور اسی سے عوام کے دل بھی بیٹھ سکتے ہیں یا پھر توانائی حاصل کرسکتے ہیں؟ رہایہ سوال کہ چور کو چور نہ کہوں تو کیا کہوں؟ اس کا جواب یہ ہے کہ ہر بات کو انا کامسئلہ نہ بنا ئیں چور کو چور ضرور کہیں مگر آداب ملحوظ رکھیں یعنی مہذب ملکوں طرح یا تو‘‘ سر‘‘ کااضافہ کرلیاکریں یا آخر میں‘‘ صاحب‘‘ کا؟
رہا یہ مسئلہ کہ100 دن تیزی سے گزر رہے ہیں جبکہ پیش رفت اتنی تیزی سے نہیں ہورہی ہے؟ اس سلسلہ میں اب میں کچھ جناب عمران خان سے عرض کرنا چاہوں نگا کہ میں نے بہت تلاش کیا کہ مدینہ کی ریاست میں یہ مثال کہیں مل جائے کہ کب کسی نے کوئی ایسا ٹارگیٹ عوام کو دیا ہو کہ‘‘ میں یہ کام اتنے عرصے میں کردونگا‘‘ مگر مجھے کوئی ا یسی مثال وہاں نہیں ملی؟ البتہ سورہ الکہف کی آیت 23,24 سے یہ سبق ضرور ملا کہ‘‘ یہ مت کہا کرو کل کردونگا (23)ہر وعدے پرا نشاء اللہ کہنا ضروری ہے (24)اور اس کے بعد سے وہاں انشاء اللہ کہے بغیر کوئی وعدہ ہی نہیں کرتا تھا؟ اگرایسی بات کردے تو اسے سامعین احساس دلادیتے تھے کہ تم انشا ء اللہ کہنا بھول گئے ہو، اب کہہ لو! کہ یہ ہی ہر مسلمان کو حکم ہے کہ اسوقت یاد نہ رہے تو جب یاد آ جائے فوراًا نشاء اللہ کہہ لے؟
یہ آپ نے جو سو دن لیے ہیں وہ امریکہ سے لیے ہیں جہاں ایک مضبوط نظامِ حکومت قائم ہے اور کسی کہ آنے جانے سے فرق نہیں پڑتا؟ دوسرے وہ ہماری طرح اس کے قائل بھی نہیں ہیں جیسا کہ حضور (ص)کا ارشاد گرامی ہماری رہنمائی کے لیے موجود ہے کہ‘‘ ہر کام کے لیے ایک وقت معین ہے اور ہر وقت کے لیے ایک کام ‘‘ ۔لہذااپنی سی پوری کوشش کریں، پھر ہر کام خدا پر چھوڑ دیں؟ رہا یہ وعدہ یادوسرے وعدے توتائب ہوکراللہ سے مدد مانگیں کہ مجھ سے غلطی ہوگئی تو رحم فرما اور میری عزت رکھ لے؟ اور آئندہ یہ کہیں کہ میں اپنی سی پوری کوشش کرونگا کہ کام وقت پر مکمل ہو جائے؟ کبھی یہ نہ کہیں کہ میں اسے اتنے عرصے میں کردونگا؟
میں کبھی نہ آپ سے ملا ہوں نہ ہی ارادہ ہے؟کیونکہ میں دنیا دار آدمی بھی نہیں ہوں، دوسرے اس راہ میں میری ضعییفی حائل ہے۔ مگر سچ کہنا مسلمان ہونے کی وجہ سے میرا ایمان ہے میں نے آپ کی بیگم صاحبہ کے ا نٹرویو ں کا ایک ایک لفظ سنا ہے اس کی بنا میں بلا خوفِ تردید کہہ سکتا ہوں کہ وہ تصوف کی دنیا کی خاتون ہیں آپ ان کی قدر کریں؟ اور ان کی صحبت کی وجہ سے جو آپ میں تبدیلی آئی ہے ا س پراستقامت کے لیے اللہ سبحانہ تعالیٰ سے ہمیشہ دعا مانگتے رہیں۔ کیونکہ کسی نے حضرت علی کرم اللہ وجہہ سے پوچھا کہ آپ نے خدا کو کیسے پہچانا توا نہوں نے جواب دیا کہ اپنے ارادوں کے ٹوٹ جانے سے؟ رہے جو مخالفین چلا رہے ہیں اور وعدے آپ کویاد دلا رہے ہیں؟ ان کے بقولِ اسپیکر پنجاب اسمبلی‘‘ ابھی زخم تازہ ہیں ا نہیں چلانے دیں‘‘ لہذ انہیں نظرانداز فرمادیں کیونکہ آپ کے مخالفین کو ا ب یہ یاد ہی نہیں ہے کہ انہوں نے اقتدار میں آنے کے لیئے کتنے جتن کیئے تھے؟ کس کس کی منت سماجت کی تھی؟ تب کہیں جاکر ا قتدار میں آئے تھے۔ وہ خود کیسے آئے تھے جیسے کہ وہ موجودہ حکومت پراپنے سابقہ تجربات کی بنا پر شبہ کر رہے ہیں؟ ان کے لیے ایک ہی دلیل کافی ہے کہ ایسا کیسے ممکن ہے کہ ساری مشینری متفق ہو جو انتخابات کرارہی ہو اور اس میں کچھ لوگ عوام کے جائز نمائندے ہوں اور کچھ بقول ان کے کسی کے منظور نظر؟ یہ توا یسا ہی ہے جیسے کہ یہ مشہور لطیفہ ہے کہ‘‘ اوپری سیٹوں والے لا ہور جارہے ہیں اور نیچے والی سیٹو ں پربیٹھے پسنجر امرتسر جارہے ہیں‘‘ اگر انتخابا ت غلط ہیں تو جو بھی منتخب ہوکر آئے ہیں ایماندری کا تقاضہ یہ ہے کہ انہیں فوراً استعفیٰ دیدینا چاہئے؟ اوراس انتخاب کی وجہ سے جو صوبائی حکومت میں آگئے ہیں وہ فوراً اسمبلی توڑ کر گھر چلے جا ئیں؟ ورنہ پانچ سال تک یہ کہنا چھوڑ دیں کہ ہم تو منتخب ہیں اور صرف تحریک انصاف والے ناجائز طریقہ سے آئے ہیں؟ رہی ان کے وعدوں کی بات وہ انہوں نے بھی دنوں میں پورے کرنے کو کہاتھا جیسے کہ لووڈ شیڈنگ جو وہ پانچ سال میں بھی نہیں کرسکے؟ جبکہ ملک کو بے ا نتہا مقروض کردیا خزانے کو خالی کردیا پھر اوپر سے یہ کہ نئے سال کا بجٹ بھی بنا کر دے گئے؟ اور آنے والی حکومت کو ان سب چیزوں سے نپٹنے کے لیے چھوڑ گئے؟ عوام کو مشورہ ہے کے ٹھنڈے دل سے غور کریں کہ اس تمام صورتِ حال کا ذمہ کون ہے؟ اگر وہ ان کے پروپیگنڈوں کا شکار ہوگئے،تو ان کے تو اور ملکوں میں بھی محل اور کاروبار ہیں یہ بائیس کروڑ کہاں جا ئیں گے۔ اللہ سبحانہ تعالیٰ پاکستان کا حامی اور ناصر ہو۔
-
حالیہ پوسٹیں
آرکائیوز
- جون 2023
- مئی 2023
- اپریل 2023
- مارچ 2023
- فروری 2023
- جنوری 2023
- نومبر 2022
- اگست 2022
- جولائی 2022
- مئی 2022
- اپریل 2022
- مارچ 2022
- فروری 2022
- نومبر 2021
- اکتوبر 2021
- ستمبر 2021
- جولائی 2021
- جون 2021
- مئی 2021
- اپریل 2021
- مارچ 2021
- فروری 2021
- جنوری 2021
- دسمبر 2020
- نومبر 2020
- اکتوبر 2020
- ستمبر 2020
- اگست 2020
- جولائی 2020
- جون 2020
- مئی 2020
- اپریل 2020
- مارچ 2020
- فروری 2020
- جنوری 2020
- دسمبر 2019
- نومبر 2019
- اکتوبر 2019
- ستمبر 2019
- اگست 2019
- جولائی 2019
- مئی 2019
- اپریل 2019
- مارچ 2019
- فروری 2019
- جنوری 2019
- دسمبر 2018
- ستمبر 2018
- جولائی 2018
- جون 2018
- مئی 2018
- فروری 2018
- جنوری 2018
- دسمبر 2017
- نومبر 2017
- اکتوبر 2017
- ستمبر 2017
- اگست 2017
- جولائی 2017
- جون 2017
- مئی 2017
- اپریل 2017
- مارچ 2017
- فروری 2017
- جنوری 2017
- نومبر 2016
- اکتوبر 2016
- ستمبر 2016
- اگست 2016
- جولائی 2016
- جون 2016
- مئی 2016
- اپریل 2016
- مارچ 2016
- فروری 2016
- جنوری 2016
- دسمبر 2015
- نومبر 2015
- اکتوبر 2015
- ستمبر 2015
- اگست 2015
- جولائی 2015
- جون 2015
- مئی 2015
- اپریل 2015
- مارچ 2015
- فروری 2015
- جنوری 2015
- دسمبر 2014
- نومبر 2014
- اکتوبر 2014
- ستمبر 2014
- اگست 2014
- جولائی 2014
- جون 2014
- مئی 2014
- اپریل 2014
- مارچ 2014
- فروری 2014
- جنوری 2014
- دسمبر 2013
- نومبر 2013
- اکتوبر 2013
- ستمبر 2013
- اگست 2013
- جولائی 2013
- جون 2013
- مئی 2013
- اپریل 2013
- مارچ 2013
- فروری 2013
- جنوری 2013
- دسمبر 2012
- ستمبر 2012
- اگست 2012
- جولائی 2012
- جون 2012
- مئی 2012
- اپریل 2012
زمرے