کہ قیادت ہماری رنگ لائے۔۔۔شمس جیلانی کل سے سعودی عرب کے ولی عہد پاکستان کا دورہ فرما رہے ہیں اوراتحاد بین المسلمین کے داعی جناب عمران خان ان کے استقبال کی تیاریوں میں مصروف ہیں۔ اتحاد کے خواب دیکھنے والے ہر صدی میں اور ہمیشہ ہمارے ہی خطہ میں پیدا ہو تے رہے ہیں ،مگر سبھی یہ خواب اپنے ساتھ لیئے ہوئے قبر میں جاسوئے؟ اگر ہم اپنی پوری تاریخ دیکھ جا ئیں تو آپ کو یہ ہی نظر آئے گا کہ اتحاد کی کوششوں کو خود اپنوں نے ہی دوسروں کے ہاتھوں میں کھیل کر ناکام بنا یا؟ ہمیشہ دنیا سے وہی خالی ہاتھ رخصت ہوئے جنہوں نے اتحاد کے نعرے لگا ئے ! کیونکہ یہ ایسا جرم ہے نہ اپنوں کو بھاتا ہے نہ غیروں کو؟ اس لیے کہ جتنی اسلام مادیت پرستی، زر پرستی ، خود نمائی اور خود پسندی کی مذمت کرتا ہے، اتنے ہی مسلمان اس کے رسیا ہیں۔ گزشتہ تاریخ دیکھیں تو وہ توبہت ہی درد ناک اور طویل ہے۔ جو کہ یہاں سے شروع ہوتی ہے کہ ایک حکمراں جب موت کے قریب آئے اور ان کا وزن اتنا بڑھ گیا کہ خطبہ بھی منبر پر کھڑے ہوکر دینے کہ بجا ئے بیٹھ کر پڑھنے لگے تو انہیں کچھ خوفِ خدا لاحق ہوا! انہوں نے اپنے مشیروں سے بذریعہ فرمان پوچھا کہ کیوں نہ میں خلافت اپنے وعدے کے مطابق امت کو واپس کردوں؟ ان میں سے جوکہ ان کے بہت ہی قریب تھے اور جو خلافت تک انہیں لائے تھے، انہوں نے لکھ بھیجا کہ اگر آپ نے ایسا کیا تو مملکت اسلامیہ میں خانہ جنگی شروع ہوجا ئیگی ،کیونکہ آپ کے بعد آپ کے اہلِ خاندان اپنے خاندان کے سوا کسی اور کو خلیفہ نہیں مانیں گے لہذا بہتر ہے کہ آپ اپنے صاحبزادے کو خلیفہ بنا دیں اور اپنی زندگی میں اس کے لیے بیعیت بھی لے لیں؟ اس کے بعد جو حضور (ص) کی پیش گوئی کے مطابق تلواریں میان سے نکلیں تو آج تک وہ میان میں واپس نہیں گئیں؟ جس کے بارے میں حضور (ص) کواللہ سبحانہ تعالیٰ نے مطلع کر دیا تھا کہ اس قوم کا مقدر یہ ہی ہے کہ “ یہ تکڑیوں میں بٹ کر ایک دوسرے سے لڑیں گے؟ اور حضور(ص) نے صحابہ کرامؓ سے عہد لیا تھا کہ“ دیکھو تم آپس میں لڑنا مت ۔“ یہ اس وقت ہوا تھا کہ جب سورہ الانعام کی آیت نمبر 65 نازل ہوئی (جس کی تفسیر بہت طویل ہے تفسیرِ ابن کثیرؒ کے کسی پرانے نسخے میں ملاحظہ فرمالیں ) مگر اس کے بعد کیا کیا نہ ہوا؟ اگر نہیں ہوا تو اتحاد؟ لیکن قوم نے پھر بھی اس سے سبق نہیں سیکھا اور اس سلسلہ میں احتیاط نہیں برتی؟
گزشتہ صدی میں مولانا جمال ؒ الدین افغانی اور علامہ اقبال (رح) جیسے لوگ پیدا ہوئے؟ جس کے نتیجہ کے طور پر دو ملک ابھرے ، ایک پاکستان اور دوسرا ایران جوکہ علامہ اقبال ؒ کی تحریک سے دونوں ہی متاثر تھے۔ ان دونوں ملکوں کے لیڈروں کے وعدے بھی، وعدے ہی رہے؟ کیونکہ ان کی لیڈر شپ بھی وہ اچھی خبر نہیں دے سکی قوم جس کے انتظار میں تھی۔ اس چکر میں کتنے مسلمان شہید ہو گئے ، کتنے ہی مسلمان ملک تباہ ہوگئے مگر وہ ایک خبر کبھی سننے کو نہیں ملی کہ مسلم امہ متحد ہوگئی ہو۔
اب یہ ہی مشن یہ ہی وعدے عمران خان لیکر اٹھے ہیں؟ لوگوں نے ہمیشہ کی طرح ان سے بھی بہت سی امیدیں وابستہ کر رکھی ہیں؟ لوگ پہلے کی طرح قر بانیاں دینے کے لیے بھی تیار بھی ہیں جس کا ثبوت یہ ہے کہ ملک کے تمام مفاد پرست لوگوں کے شدید پراپگنڈے کے باوجود جن میں کچھ حقیقت بھی ہے جیسے کہ لوگوں کے چولہے نہیں جل رہے ، بجلی اور گیس کے بل آسمان کو چھورہے ہیں پھر بھی ایک حالیہ سروے کے مطابق ان کی مقبولیت کا گراف51 فیصد ہے۔ وہ اس جدوجہد میں کس حد تک کامیاب ہونگے اللہ ہی بہتر جانتا ہے کیونکہ ان کے پاس بھی اوروں طرح کھرےکم اور کھوٹے سکے زیادہ ہیں۔ ملک ایک پلصراط پر کھڑا ہوا ہے؟ اگر وہ قوم کو متحد کرنے میں کامیاب ہوگئے اور ہر فرد کو انصاف دلانے میں بھی ، توپوری قوم ہمیشہ انہیں یاد رکھے گی اور وہ عمران خان اور جنرل باجوہ کو کبھی نہیں بھولے گی کیونکہ اتحاد کے لیے جتنی دوڑ بھاگ کرکے وہ یہاں تک ملک کو لائیں ہیں وہ قابل ِ ستائش ہے؟ اللہ اس تحریک کو کامیاب کرے (مین)کہیں ایسا نہ ہو کہ “دکھ سہیں بی فاختہ اور کوئےانڈے کھا ئیں؟
رہی سعودی عرب اور پاکستان کی بڑھتی ہوئی دوستی وہ پہلے بھی شاہ فیصل مرحوم اور بھٹو صاحب کی کاوشوں سے ایک دفعہ قوم کو متحد کرچکی ہے لیکن جلد ہی آپس کی عداوتیں ابھرآ ئیں اورتاریخ اپنے آپ کودہرانے لگی؟ شاید اس مرتبہ بھی ان تینوں کی کاوشیں قوم کو دوبارہ متحد کرنے میں کامیاب ہو جا ئیں؟ مگر ہمیں خوف اس سے آتا ہے کہ اللہ کبھی اپنے دستور کو نہیں بدلتا،ااور وہ کسی بندے یا قوم کو جبھی معاف کرتا ہے جب وہ ندامت محسوس کرکے توبہ کرلےورنہ نہیں۔ جبکہ وہاں کوئی اپنی غلطی کو تسلیم کرنے کوہی تیار نہیں ہے؟
-
حالیہ پوسٹیں
آرکائیوز
- جون 2023
- مئی 2023
- اپریل 2023
- مارچ 2023
- فروری 2023
- جنوری 2023
- نومبر 2022
- اگست 2022
- جولائی 2022
- مئی 2022
- اپریل 2022
- مارچ 2022
- فروری 2022
- نومبر 2021
- اکتوبر 2021
- ستمبر 2021
- جولائی 2021
- جون 2021
- مئی 2021
- اپریل 2021
- مارچ 2021
- فروری 2021
- جنوری 2021
- دسمبر 2020
- نومبر 2020
- اکتوبر 2020
- ستمبر 2020
- اگست 2020
- جولائی 2020
- جون 2020
- مئی 2020
- اپریل 2020
- مارچ 2020
- فروری 2020
- جنوری 2020
- دسمبر 2019
- نومبر 2019
- اکتوبر 2019
- ستمبر 2019
- اگست 2019
- جولائی 2019
- مئی 2019
- اپریل 2019
- مارچ 2019
- فروری 2019
- جنوری 2019
- دسمبر 2018
- ستمبر 2018
- جولائی 2018
- جون 2018
- مئی 2018
- فروری 2018
- جنوری 2018
- دسمبر 2017
- نومبر 2017
- اکتوبر 2017
- ستمبر 2017
- اگست 2017
- جولائی 2017
- جون 2017
- مئی 2017
- اپریل 2017
- مارچ 2017
- فروری 2017
- جنوری 2017
- نومبر 2016
- اکتوبر 2016
- ستمبر 2016
- اگست 2016
- جولائی 2016
- جون 2016
- مئی 2016
- اپریل 2016
- مارچ 2016
- فروری 2016
- جنوری 2016
- دسمبر 2015
- نومبر 2015
- اکتوبر 2015
- ستمبر 2015
- اگست 2015
- جولائی 2015
- جون 2015
- مئی 2015
- اپریل 2015
- مارچ 2015
- فروری 2015
- جنوری 2015
- دسمبر 2014
- نومبر 2014
- اکتوبر 2014
- ستمبر 2014
- اگست 2014
- جولائی 2014
- جون 2014
- مئی 2014
- اپریل 2014
- مارچ 2014
- فروری 2014
- جنوری 2014
- دسمبر 2013
- نومبر 2013
- اکتوبر 2013
- ستمبر 2013
- اگست 2013
- جولائی 2013
- جون 2013
- مئی 2013
- اپریل 2013
- مارچ 2013
- فروری 2013
- جنوری 2013
- دسمبر 2012
- ستمبر 2012
- اگست 2012
- جولائی 2012
- جون 2012
- مئی 2012
- اپریل 2012
زمرے