میں نے اپنے گزشتہ کالم میں انہیں مشورہ دیا تھا کہ وہ اللہ کی رسی کو مضبوطی اور خلوص سے تھام لیں تو باقی معاملات وہ خودیکھ لے گا؟ یہ مشورہ میں نے یوں دیا تھا کہ مدینہ کی ریاست میں نمازفرضِ اول ہے مگرا ن کے یہاں نہ وہ کامیابی سے پہلے، نہ کہیں بعد میں نظر آئی؟ جبکہ وہ خود اور ان کے وزراء ایاک نعبد وایاک نستعین پڑھتے ہوئے نظر آئے؟ جس کے معنی یہ ہیں کہ ہم تیری ہی عبادت کرتے ہیں اورتجھی سے مدد مانگتے ہیں؟ یہ سورہ فاتحہ کے اس تسلسل کے خلاف ہے کہ اس میں اس نے ا پنے بندے کو اپنی حمد سکھائی ہے اس کے بعد اپنی رزاقیت بتائی ہے پھر رحمانیت پھر وہ دن یاد دلایا جس دن وہ بطور منصف بندے سے جواب طلب کر ے گا اس کے بعدوہ بندے سے یہ توقع رکھتا ہے کہ وہ یہ ا لفاظ کہہ کر اپنی بے بسی اور بے کسی کا اعتراف کرے اور اس سے رہنمائی کا متلاشی ہو کہ اے میرے پروردگار تو سراط ِ مستقیم کی طرف میری رہنمائی فرما تب کہیں جاکر بندے کے دل میں وہ یہ خواہش ڈالے گا کہ مجھے ا ن کے راستہ پر چلا جن کے اوپر تونے رحمتیں نازل فرما ئیں اورا ن کے راستہ سے محفوظ رکھ جن پر تیرا غضب نازل ہو ا؟ یہ وہ سورہ ہے کہ جس کے بارے میں باب علم حضرت علی کرم اللہ وجہہ کاارشاد ہے کہ اگر میں سورہ فاتحہ کی تفسیرکرتا وہ اسی اونٹوں پر لادی جا تی۔ جبکہ اردو میں اس کی سب سے ضخیم تفسیر مولانا ابو الکلام آزاد ؒ نے دو سو صفحات میں کی ہے۔ اور اس خادم نے بھی حضور(ص) کی سیرت شروع کر نے سے پہلے82 صفحات میں اس کی تفسیر کی ہے جو یو ٹیوب پر میری آواز میں روشنی حرا کے نام سےموجود ہے۔ گوگل پر جائیں اور مندرجہ ذیل یعنی roshni hira say ا نگر یزی عبارت ڈال کر سن سکتے ہیں“ بس یوں سمجھ لیں کہ سورہ فاتحہ دراصل قرآن کا دیباچہ ہے ا گر اس کو کو ئی سمجھ لے تو پھر پورے قرآن پر عمل کرکے وہ فلاح پاسکتا ہے؟ جبکہ اس پر عمل کرنے کا ارادہ نہ ہو تو تاحیات اس پر قرآن نہیں کھلتا۔ علامہ اقبال ؒ کہہ گئے ہیں کہ ع تیرے ضمیر پر جب تک نہ ہو نزول ِ کتاب گر ہ کشا ہے رازی نہ صاحب ِکشاف اس میں کوئی شک نہیں ہے کہ جس کسی نے بھی سورہ فا تحہ کی ا س آیت نمبر4کاا نتخاب کیا ہے وہ بہت اچھا ہے۔ بشرطِ کہ لوگ صرف اسے پڑھنے پرعامل نہ ہوں بلکہ نتیجہ کے طور پر پورے قر آن کو عمران خان کی پوری ٹیم اپنے ضمیر پر اتار لے اور سوائے اللہ سبحانہ تعالیٰ کے کسی اور سے نہ ڈرے؟ اگر وہ ڈرتی اور آپس میں لڑتی رہی تو مطلوبہ نتا ئج کا حصول ناممکن ہے۔ کچھ عرصہ پہلے تک ہم بھی حزب ِ اختلاف کی طرح سمجھ رہے تھے کہ عمران خان نے عید کی نماز نہیں پڑھی، یہ غلط فہمی جو کہ حزب اختلاف نے پھیلائی تھی اس کو ان کی بیگم صاحبہ نے اپنے نٹرویو میں یہ انکشاف کرکے کہ وہ رات کو گھر آکر نماز پڑھتے ہیں“ ہمیں باخبر کردیا تھا اور کچھ ہماری تشویش دور گئی تھی اور ہم اپنے حسن ظن کی بنا پر یہاں تک اپنا تصور لے گئے تھے کہ یقینا وہ تہجد پڑھتے ہونگے؟ جس کے بغیر کوئی بھی اللہ کے قریب نہیں پہنچ سکتا؟ چونکہ اس کو سب لوگ پوشیدہ رکھتے آئے ہیں عمران خان نے بھی رکھی ہوگی؟ لہذا کوئی حیرت کی بات نہیں ہے؟ اب کل پرسوں ایک مشہور اینکر نے اپنے پروگرام میں بتایا کہ جناب عمران خان نہ صرف خود نماز پڑھتے ہیں بلکہ اپنی پوری کابینہ کے ساتھ با جماعت پڑھتے ہیں، یہ سن کرہمیں بہت خوشی ہوئی اور ہم نے ضروری سمجھا کہ اپنے پچھلے کالم کی تردید کرکے غلط فہمی کو دور کر دیں؟کہ یہ بات ہمارے علم میں نہ تھی؟لہذا ہم اس پرمعذرت خواہ ہیں کیونکہ ہم ا للہ سے ڈرتے ہیں۔ جبکہ ہمارے یہاں کے لوگ بڑے بڑے اورجھوٹے الزام لگاتے ہیں اور کوئی معذرت تک نہیں کرتا؟ کہلاتے وہ بھی مسلمان ہیں جبکہ یہ بات اسلام میں سختی سے منع ہے۔
البتہ میری سمجھ میں یہ نہیں آیا کہ عمران خان نے اس فعل کو جس کو کہ علیٰ لاعلان کرنے کا حکم ہے؟ اسے میڈیا سے کیوں اتنا چھپا یا کہ عوام کو غلط فہمی میں مبتلا کرنے کا حزب اختلاف کو موقع ملا؟ اس کی دوہی وجوہات ہوسکتی ہیں؟ یا تو وہ ابھی تک خود کو مکی زندگی میں سمجھ رہے ہیں جہاں حضور (ص)اپنے صحابہ کرام کے ساتھ پہاڑیوں میں جا کر نماز پڑھتے تھے۔ مگر مدینہ منورہ پہنچ کرانہوں (ص) نے ایسا کبھی نہیں کیا؟ ہمارانہیں مشورہ یہ ہے کہ وہ ایک نیک کام اور کرلیں کہ اگر اسلامی جمہوریہ پاکستان کے وزیر آعظم ہاؤس میں مسجد نہیں ہے؟جو کہ حضور(ص) نے ہر جگہ پہنچ کر سب سے پہلے تعمیر کی تھی لہذا وہاں بھی بڑی نہ بھی سہی ایک چھوٹی سی ہی بنوا لیں جب تک نہ بنے کسی کمرے کو ہی نماز کے لیے مخصوص کرلیں؟چونکہ جو اللہ سے ڈرتا ہے وہ کسی نہیں ڈرتا لہذا آپ بھی اس کی پروا نہ کریں کہ لوگ آپ کو کیا کہیں گے؟ جو کہ اللہ سے نہیں ڈرتے وہ تو اپنی عادت کے مطابق بے بنیادا لزام لگاتے رہیں گے؟ میں اپنا آج کا کالم اس دعا کے ساتھ ختم کرتا ہوں کہ ا للہ پاکستان کی حفاظت فرمائے اور آپ کا حامی ااور ناصر ہو (آمین)
-
حالیہ پوسٹیں
آرکائیوز
- جون 2023
- مئی 2023
- اپریل 2023
- مارچ 2023
- فروری 2023
- جنوری 2023
- نومبر 2022
- اگست 2022
- جولائی 2022
- مئی 2022
- اپریل 2022
- مارچ 2022
- فروری 2022
- نومبر 2021
- اکتوبر 2021
- ستمبر 2021
- جولائی 2021
- جون 2021
- مئی 2021
- اپریل 2021
- مارچ 2021
- فروری 2021
- جنوری 2021
- دسمبر 2020
- نومبر 2020
- اکتوبر 2020
- ستمبر 2020
- اگست 2020
- جولائی 2020
- جون 2020
- مئی 2020
- اپریل 2020
- مارچ 2020
- فروری 2020
- جنوری 2020
- دسمبر 2019
- نومبر 2019
- اکتوبر 2019
- ستمبر 2019
- اگست 2019
- جولائی 2019
- مئی 2019
- اپریل 2019
- مارچ 2019
- فروری 2019
- جنوری 2019
- دسمبر 2018
- ستمبر 2018
- جولائی 2018
- جون 2018
- مئی 2018
- فروری 2018
- جنوری 2018
- دسمبر 2017
- نومبر 2017
- اکتوبر 2017
- ستمبر 2017
- اگست 2017
- جولائی 2017
- جون 2017
- مئی 2017
- اپریل 2017
- مارچ 2017
- فروری 2017
- جنوری 2017
- نومبر 2016
- اکتوبر 2016
- ستمبر 2016
- اگست 2016
- جولائی 2016
- جون 2016
- مئی 2016
- اپریل 2016
- مارچ 2016
- فروری 2016
- جنوری 2016
- دسمبر 2015
- نومبر 2015
- اکتوبر 2015
- ستمبر 2015
- اگست 2015
- جولائی 2015
- جون 2015
- مئی 2015
- اپریل 2015
- مارچ 2015
- فروری 2015
- جنوری 2015
- دسمبر 2014
- نومبر 2014
- اکتوبر 2014
- ستمبر 2014
- اگست 2014
- جولائی 2014
- جون 2014
- مئی 2014
- اپریل 2014
- مارچ 2014
- فروری 2014
- جنوری 2014
- دسمبر 2013
- نومبر 2013
- اکتوبر 2013
- ستمبر 2013
- اگست 2013
- جولائی 2013
- جون 2013
- مئی 2013
- اپریل 2013
- مارچ 2013
- فروری 2013
- جنوری 2013
- دسمبر 2012
- ستمبر 2012
- اگست 2012
- جولائی 2012
- جون 2012
- مئی 2012
- اپریل 2012
زمرے