میں نے اپنے گزشتہ کالم میں یہ لکھا تھاکہ افغانستان میں جو طالبان کوغیر متوقع کامیابیاں ملی ہیں وہ اس بات کاان سے تقاضہ کرتی ہیں کہ وہ صحیح سمت میں رہیں اس لئیے کہ غازی اور زمانہ سازی دو علیحدہ چیزیں ہیں جو کہ ایک ساتھ نہیں چل سکتیں ہیں؟ اور ان کا اس طرف پہلا قدم ااٹھا نے سے یہ ثابت ہورہا ہے کہ وہ صحیح سمت میں جارہے ہیں اس لیئے کہ انہوں نے اپنا پہلاکیر ٹیکر (محافط نظام ِ حکومت) ایک اخوند کو منتخب کیاہے جوکہ یہ ظاہر کررہا ہے کہ وہ صحیح سمت میں جا رہے ہیں۔ آپ پوچھیں گے کہ یہ آپ کیسے کہہ سکتے ہیں کہ وہ صحیح سمت میں جارہے ہیں؟ اس کا جواب یہ ہے کہ ان کے نام کے ساتھ آخوند لگا ہوا ہے جو کہ اس بات کی غمازی کر رہا ہے کہ وہ صاحب علم ہیں کیونکہ فارسی میں اگر کسی کے ساتھ آخوند لگا ہوا ہو تو بشرطِ کہ وہ اسے وراثت میں نہ ملا ہوا تو اس کے صاحب ِ علم ہونے میں کوئی شبہ نہیں ہے؟ جبکہ اس کا الٹ ناخواندگی ہے اور علم سے نابلد کو اردو میں جاہل کہا اور سمجھا جاتا ہے جبکہ اللہ سبحانہ تعالیٰ کسی جاہل سے الجھنے کو منع فرماتا ہے اور اس کے پاس سے سلام کرکے چلے جانے کاحکم دیتا ہے؟ جبکہ یہ میرے آقا ﷺکی حدیث پاک ہے کہ اللہ سبحانہ تعالیٰ جس سے خوش ہو اس کو دین کےعلم سے نوازتا ہے۔ چونکہ آخوند بنا ہی خواندہ سے ہے میں نے بغیر ان کی سوانح جانے اور پڑھے اپنے حسن ظن کی بنا پر یہ مان لیا ہے کہ وہ نہ صر ف عربی میں شیخ کے قسم کی شخصیت ہیں بلکہ “الشیخ “ قسم کی شخصیت ہیں؟لہذا ان سے توقع ہے کہ میں انہیں جو آگے سمجھانے جارہا ہوں وہ اسے ایک صاحب ِ علم کی طرح سمجھیں گے؟ سب سے پہلے تو میں ان کے سامنے سورہ ہود کی آیت نمبر ایک سے بات شروع کرونگا؟ بات کرنے سے پہلے میں بتاتا چلوں کہ سورہ ہود وہ سورہ ہے جس کے نزول کے بعد حضورﷺ نے فرمانا شروع کردیا تھا کہ اس سورہ نے مجھے قبل ازوقت بوڑھا کردیا ہے۔تو جو سورہ ان ﷺ جیسی شخصیت کوبوڑھا کردے اس کے سامنے کسی بھی صاحبِ علم کی کیا حثیت ہوسکتی ہے؟ جبکہ کہ قر آن زیا دہ تر بات ہی اولو الباب سے کرتا ہے اور جہلا سے واسطہ پڑ جا ئے تو وہ سلام کرکے وہاں سے چلے جانے کاحکم دیتا ہے جیسا کہ میں پہلے ہی عرض کرچکا ہوں؟۔ میں اس امید پر خصوصی طور پر ان آخوند صاحب کو جنہیں اللہ سبحانہ تعالیٰ نے حال ہی میں ایک اسلامی ملک کا اقتدار بخشا ہے اور عمومی طور پر ان تمام دوسرے سب صاحبان اقتدار کے لئیے جوکہ کسی بھی اسلامی ملک کے سربراہ اسلامی عدالتوں اور اداروں کے سربراہان ہیں یہ مشورہ دینے جارہا ہوں۔ کہ وہ حضرت عمر ؓ کا وہ قول ضرور یاد رکھیں جس میں انہو ں ؓ نے حضرت سعد بن ابی وقاص ؓ کو ایران بھیجتے ہوئے نصیحت فرما ئی تھی کہ اے وقاصؓ یہ بات یاد رکھنا کے اللہ کے ساتھ کسی کاکوئی رشتہ نہں ہے سوائے اتباع کے اور کہیں تمہیں یہ سوچ ہلاک نہ کردے کہ تم رسولﷺ اللہ کے ماموں ہو “ اسی طرح کا فرمان اللہ سبحانہ تعالیٰ کا بھی ہے سورہ ہود کی آیت نمبر112 میں جس میں وہ رسول ﷺاللہ اورانﷺ کے ساتھیوں (صحابہ کرام ؓ)سے مخاطب ہے کہ دیکھو تم حد سے آگے مت بڑھنا چاہیں سامنے کافر ہی کیوں نہ ہواور ظالموں کے بہکائے میں آکر ان کے ساتھی کہیں مت بن جا نا تمہیں بھی کہیں گرم آگ کا جھوکا نہ لگ جا ئے "اور اس کے بعدظالموں کا حشر بھی بتاتا ہے کہ کوئی اس غلط فہمی میں نہ رہے کہ اللہ سبحانہ تعالیٰ ظالم کی پکڑ نہیں کرے گا۔ بلکہ وہ ایک مدت تک کے لیئے ڈھیل دیتا ہے کیونکہ اس نے ہر کام کے لئیے ایک وقت مقرر کررکھا۔ ورنہ وہ گناہوں کا مزہ فوراً ہی چکھا نے پر بھی قادر ہے اور وہ کبھی کا مزہ چکھا بھی دیتا؟
جبکہ وہ یہاں اپنے نیک بندوں کو بھی نہیں بھولا اور فرمایا کہ جنہوں نے میری اطاعت کی ان کے لئیے بھی دائمی طور تمام نعمتیں ہیں جن سے وہ اس روز نوازے جا ئیں گے اب بندوں کو خود فیصلہ کرنا ہے کہ وہ خود کو اللہ کی اطاعت کرکے خاص بندو ں میں شمار کرانا چاہتے ہیں یا ان برے میں شامل ہونا چاہتے ہیں جونافرمانی کرکے اپنا نام یہاں پیدا کرتے ہیں۔جبکہ ان کے لئیے سزا دہری ہے جو آیت نمبر100 اور 101پنی غلط قسم کی تبلیغ سے لوگوں کو صراط ِ مستقیم سے بہکاتے رہے ہیں؟ اللہ ان سب سے ہم سب کو محفوظ رکھے (آمین)
-
حالیہ پوسٹیں
آرکائیوز
- جون 2023
- مئی 2023
- اپریل 2023
- مارچ 2023
- فروری 2023
- جنوری 2023
- نومبر 2022
- اگست 2022
- جولائی 2022
- مئی 2022
- اپریل 2022
- مارچ 2022
- فروری 2022
- نومبر 2021
- اکتوبر 2021
- ستمبر 2021
- جولائی 2021
- جون 2021
- مئی 2021
- اپریل 2021
- مارچ 2021
- فروری 2021
- جنوری 2021
- دسمبر 2020
- نومبر 2020
- اکتوبر 2020
- ستمبر 2020
- اگست 2020
- جولائی 2020
- جون 2020
- مئی 2020
- اپریل 2020
- مارچ 2020
- فروری 2020
- جنوری 2020
- دسمبر 2019
- نومبر 2019
- اکتوبر 2019
- ستمبر 2019
- اگست 2019
- جولائی 2019
- مئی 2019
- اپریل 2019
- مارچ 2019
- فروری 2019
- جنوری 2019
- دسمبر 2018
- ستمبر 2018
- جولائی 2018
- جون 2018
- مئی 2018
- فروری 2018
- جنوری 2018
- دسمبر 2017
- نومبر 2017
- اکتوبر 2017
- ستمبر 2017
- اگست 2017
- جولائی 2017
- جون 2017
- مئی 2017
- اپریل 2017
- مارچ 2017
- فروری 2017
- جنوری 2017
- نومبر 2016
- اکتوبر 2016
- ستمبر 2016
- اگست 2016
- جولائی 2016
- جون 2016
- مئی 2016
- اپریل 2016
- مارچ 2016
- فروری 2016
- جنوری 2016
- دسمبر 2015
- نومبر 2015
- اکتوبر 2015
- ستمبر 2015
- اگست 2015
- جولائی 2015
- جون 2015
- مئی 2015
- اپریل 2015
- مارچ 2015
- فروری 2015
- جنوری 2015
- دسمبر 2014
- نومبر 2014
- اکتوبر 2014
- ستمبر 2014
- اگست 2014
- جولائی 2014
- جون 2014
- مئی 2014
- اپریل 2014
- مارچ 2014
- فروری 2014
- جنوری 2014
- دسمبر 2013
- نومبر 2013
- اکتوبر 2013
- ستمبر 2013
- اگست 2013
- جولائی 2013
- جون 2013
- مئی 2013
- اپریل 2013
- مارچ 2013
- فروری 2013
- جنوری 2013
- دسمبر 2012
- ستمبر 2012
- اگست 2012
- جولائی 2012
- جون 2012
- مئی 2012
- اپریل 2012
زمرے