جہاں تک میری یاداشت ساتھ دے رہی ہے یہ زیادہ دن کی بات نہیں صرف بیس سال پہلے کی بات ہے۔کہ افغانستان میں طالبان کی حکومت تھی جبکہ پاکستان میں ایک جنرل بہادر مہربان کی جنکا نام تھا مشرف اور امریکہ میں بڑے بش کے بعد بش جونیر کی حکومت تھی تاکہ وراثت میں ملنےوالے حکمراں کا مزہ وہ بھی چکھ لیں جوکہ ہمارے یہاں تو عام ہے۔ ان کے یہاں یعنی امریکہ اس سے پہلے اس کی کوئی مثال موجود نہیں تھی۔اس نے افغانستان پر قبضہ کرنے کا فیصلہ کیا جہاں طالبان کی حکومت تھی جسے وہ اسلامی حکومت کہتے تھے۔ جس میں آلودگی کے طور پر بہت سے مقامی رسم ورواج بھی شامل تھے۔لیکن سرمایہ پرستوں کی آنکھ میں یہ پھر بھی کھٹک رہی تھی؟ اس کی وجہ یہ تھی کہ اسلام میں اپنے اوپر دوسرے کو ترجیح دینے کا نظریہ تھا؟ جبکہ سرمایہ داری نظام میں ضرورت مند کا خون چوسنا اور جوپھنس جا ئے اس کی مجبوری سے ہر طرح فا ئدہ اٹھانا جائز ہے؟ اور بہانہ یہ تلاش کیا کہ فلاں، فلاں کوہمارے سپرد کردو جو کہ ہمارے خیال کے مطابق911 کی سازش کے پیچھے تھا؟ جبکہ افغانستان کا رواج یہ ہے کہ جسے کوئی وہاں کا باشندہ پناہ دیدے تو وہ اپنی جان تو دے سکتا ہے مگر اپنا مہمان نہیں دے سکتا ہے؟ ظاہر ہے جواب نفی میں ملنا تھا جو کہ ملا؟ جبکہ یہ تاک میں تھے کہ کوئی اور یاہم سب ملکر وہاں سے طالبان کی حکومت ختم کرکے وہاں اپنی جمہوریت نافذ کردیں اور اپنےمہرے بٹھا دیں؟ امریکہ نے حملہ کردیا اور پاکستان کو دھمکی دی کہ تم یا تو ہمارا ساتھ دو؟ ورنہ بقول جنرل صاحب کہ انہوں نے کہا کہ“ ہم تمہارے ملک کو پتھروں ں کے زمانے میں پہنچادیں گے؟ اس لیئے انہوں نے بڑی بہادری کے ساتھ سر جھکادیا جس کا نتیجہ پاکستان ابھی تک بھگت رہا ہے؟ یہاں ہمیں نہ جانیں کیوں حضرت ابن تیمیہ (رح) کا یہ قول یاد آرہا ہے کہ “جب تم اپنا حکمراں منتخب کرنے لگو تو اس میں بہادری اور تقویٰ دونوں تلاش کرو؟ لیکن کسی میں اگرتقویٰ کم ہو اور بہادری زیادہ ہو تو اسے ترجیح دو کیونکہ تقویٰ اس کی ذات کے لئیے ہوگا جبکہ شجاعت ملت کے لئیے ہوگی “۔
جبکہ انہوں نے یہ سوچنے کی تکلیف بھی گوارا نہیں کی ابھی کچھ ہی دن پہلے جس قوم نے روس کی سپر پاور کو وہا ں سے مع اپنے ساز سامان کے ساتھ جانے پر مجبور کردیا تھا۔ کیاوہ ہمارے ساتھ بھی اسی طرح پیش نہیں آئے گی کیونکہ یہ ان کی تاریخ ہے؟ اور ہم ہی نہیں ان کی تاریخ بتاتی ہے کہ جو بھی وہاں حملہ آورہوا وہ اپنا سر وہاں پتھروں سے پھوڑتا رہا آخر کار تھک کر خود ہی واپس چلاگیا،مگر انہوں نے کبھی ہتھیار نہیں ڈالے؟ اسی دور میں ہم نے اس پر ایک آرٹیکل لکھا تھا، جس میں پیش گوئی کی تھی امریکہ یہ ایک بہت بڑی غلطی کرنے جا رہا ہے۔ ایک وقت آئے گا کہ بڑے بش صاحب کہیں گے بیٹا کمبل چھوڑ دے اور تو بھاگ آ؟ ایسے ایک نہیں کئی مواقع آئے مگر ان کے جانشینوں نے بہت بہادری دکھا ئی مگر وہ بھی فتح سے ہم کنار نہیں ہوسکے؟ نتیجہ کے طور پر انہیں بار مان کر اجتماعی طور پر یہ کہنا پڑا کہ تم کمبل چھوڑ دو اور سب بھاگ آو؟ لیکن کمبل انہیں چھوڑ ہی نہیں رہا تو پھر وہ بھاگتے کیسے؟ جبکہ دوسری طرف دنیا کی واحد سپر پاور کی مونچھ کا سوال بھی حائل تھا۔ اس مرتبہ جب یہ ہی صورت ِ حال تھی تو پاکستان میں ایک پٹھان عمران خان کی حکومت تھی جوکہ پٹھانوں کے رسم ورواج کو جانتے تھے جبکہ وہ جنرل نہیں تھے؟ مگر وہ اور ان کے دور کے جنرل ایک ہی پیج پر تھے۔ ان کا کہنا یہ تھا کہ افغان مسائل کا حل جنگ سے نہیں صرف میز پر بیٹھ کر نکالا جاسکتا ہے؟آخر کادنیا کی واحد سپر پاور کو ہار ماننا پڑی اور پاکستان کی خدمات اس سلسلہ میں حاصل کرنا پڑیں ،جبکہ ان کی آخری وقت تک کوشش یہ ہی رہی کہ وہاں سے با عزت طریقہ سے جان چھوٹ جا ئے؟ مگر دونوں ہاتھوں میں لڈو صرف عقلمندو ں، قسمت والوں اور حکمت سے کام لینے والوں کو ملتے ہیں۔ جبکہ ان کے ساتھ اللہ بھی ہوتا ہے؟ جو فرماتاہے کہ میں جس کو چاہوں عزت دوں، جس کو چاہوں ذلت دوں؟ جس کو چاہوں زمین کی بادشاہت عطا کردوں اور جس سے چاہوں چھین لو ں؟ دیکھو خبردار رہو! زمین پر فساد مت پھیلاتے پھر نا،ظلم سے بچنا،کیونکہ مظلوم کی فریاد مجھ تک فوراً پہنچ جاتی ہے اور مجھے بدلا لینے میں دیر نہیں لگتی؟ یہ بات اللہ سبحانہ تعالیٰ شروع سے فرماتا چلا آرہا ہے جوکہ قدیم صحیفوں میں بھی تحریری شکل میں موجود تھی تورات اور انجیل میں بھی تھی نیز اللہ کی اس دور کے لئے موجود کتاب ِ ہدایت قرآن میں بھی ہے۔ لیکن طاقت کے نشہ میں لوگ بھول جا تے ہیں کہ اللہ بھی ہے۔ جبکہ وہ فرماتا ہے کہ یہ دیکھتے نہیں ہیں کہ میں انہیں سال میں ایک دو جھٹکے دیتا ہوں تاکہ یہ باز آجا ئیں لیکن پھر بھی یہ توبہ نہیں کرتے؟ اگر ساری قومیں بھی حضرت یونس ؑ کی قوم طرح کی توبہ کرلیتیں تو کتنا اچھا ہوتا؟ مجھے ان پر عذاب نہیں نازل کرنا پڑتا۔ کیونکہ میں کسی کو سزا دیکر خوش نہیں ہوں؟ ایک جگہ قرآن میں یہ بھی ہے کہ مجھے کیا پڑی ہے کہ میں کسی کو خوامخواہ عذاب دوں؟ اگر لوگ میری با ت مان لیا کریں؟ مگر ہمیشہ سے ہوتا یہ چلا آیا ہے کہ وقت حکمراں یہ جانتے ہوئے بھی کہ خالق موجود ہے اس کے باوجود اس کی بات ماننے کو تیار نہیں ہوتے ہیں؟ اور بعد میں اس کاعبرت ناک نتیجہ بھگتے ہیں۔ جوکہ پرانی کتابوں میں بھی موجود ہے اور تاریخ میں بھی موجود ہے۔ بلکہ یہ بھی کہ اس کے ساتھ وعدے کرکے اقتدار میں آجاتے ہیں جو کہ بعد میں پورے نہیں کرتے اور وہ انہیں نکال باہر کرتا رہتاہے۔ میرا مشورہ یہ ہے جو لوگ اب اقتدار میں معجزاتی طور سے آئے ہیں وہ یہ غلطی نہ دہرائیں تو فائدے میں رہیں گے؟ کیونکہ وہ یہ بھی فرماتا ہے کہ میں شکر کرنے والوں کو زیادہ دیتا ہوں اور جو کفر کرتے ہیں ان کے لئیے میرا عذاب بھی شدید ہے۔خبریں آرہی ہیں کہ طالبان بھی زمانہ سازی کر رہے ہیں؟ مگر مجھے یقین نہیں آرہا ہے اس لئیے کہ“ غازی“ اور زمانہ سازی دو متضاد چیزیں ہیں۔ لہذا میرا مشورہ ان کی بھلائی میں یہ ہی ہے کہ اصل اسلام نافذ کریں تاکہ ان کے ساتھ اللہ نصرت بدستورقائم رہے اور انجام بخیر ہواور پہلے کی طرح انہیں پچھتانا نہ پڑے؟
-
حالیہ پوسٹیں
آرکائیوز
- جون 2023
- مئی 2023
- اپریل 2023
- مارچ 2023
- فروری 2023
- جنوری 2023
- نومبر 2022
- اگست 2022
- جولائی 2022
- مئی 2022
- اپریل 2022
- مارچ 2022
- فروری 2022
- نومبر 2021
- اکتوبر 2021
- ستمبر 2021
- جولائی 2021
- جون 2021
- مئی 2021
- اپریل 2021
- مارچ 2021
- فروری 2021
- جنوری 2021
- دسمبر 2020
- نومبر 2020
- اکتوبر 2020
- ستمبر 2020
- اگست 2020
- جولائی 2020
- جون 2020
- مئی 2020
- اپریل 2020
- مارچ 2020
- فروری 2020
- جنوری 2020
- دسمبر 2019
- نومبر 2019
- اکتوبر 2019
- ستمبر 2019
- اگست 2019
- جولائی 2019
- مئی 2019
- اپریل 2019
- مارچ 2019
- فروری 2019
- جنوری 2019
- دسمبر 2018
- ستمبر 2018
- جولائی 2018
- جون 2018
- مئی 2018
- فروری 2018
- جنوری 2018
- دسمبر 2017
- نومبر 2017
- اکتوبر 2017
- ستمبر 2017
- اگست 2017
- جولائی 2017
- جون 2017
- مئی 2017
- اپریل 2017
- مارچ 2017
- فروری 2017
- جنوری 2017
- نومبر 2016
- اکتوبر 2016
- ستمبر 2016
- اگست 2016
- جولائی 2016
- جون 2016
- مئی 2016
- اپریل 2016
- مارچ 2016
- فروری 2016
- جنوری 2016
- دسمبر 2015
- نومبر 2015
- اکتوبر 2015
- ستمبر 2015
- اگست 2015
- جولائی 2015
- جون 2015
- مئی 2015
- اپریل 2015
- مارچ 2015
- فروری 2015
- جنوری 2015
- دسمبر 2014
- نومبر 2014
- اکتوبر 2014
- ستمبر 2014
- اگست 2014
- جولائی 2014
- جون 2014
- مئی 2014
- اپریل 2014
- مارچ 2014
- فروری 2014
- جنوری 2014
- دسمبر 2013
- نومبر 2013
- اکتوبر 2013
- ستمبر 2013
- اگست 2013
- جولائی 2013
- جون 2013
- مئی 2013
- اپریل 2013
- مارچ 2013
- فروری 2013
- جنوری 2013
- دسمبر 2012
- ستمبر 2012
- اگست 2012
- جولائی 2012
- جون 2012
- مئی 2012
- اپریل 2012
زمرے