(556 – 582) قطعات شمس جیلانی

556
تلاشِ حق۔۔۔ شمس جیلانی

ڈھوندنے سے خدا نہیں ملتا
پوچھنے سے پتہ نہیں ملتا
ذریعہ واحد تو طاعت ہے
کہیں اور ماسوا نہیں ملتا

557
اہل اللہ کا ادب ملحوظ رکھو۔۔۔ شمس جیلانی

شمس جس طرح چراغ ضروری ہے روشنی کے لئے
بس اسی طرح اللہ والے ضروری ہیں زندگی کے لیے
اگرانہیں تم نے جو چھیڑا خود تم اپنا وجود کھودوگے
اک دن سزا تم پاؤگے اللہ سے اسطرح بے رخی کےلئے

558
کب تک جیؤگےاور۔۔۔ شمس جیلانی

جینا تو جب تلک ہے کہ حکم ِ خدا ہے شمس
کب تک جیؤ گےاور ابھی کوئی انتہا ہے شمس
سب ساتھی چلے گئے اب اکیلے ہو رہ گئے
ہر لب سے آرہی ہے دعا جیتے رہو اے شس

559
مانگوں شفا کیوں غیر سے۔۔۔ شمس جیلانی

تجھ سے ہی مانگتا ہوں میں چھوٹا بہت تھا جب
ہےتیرا کرم یہ مخلوق پیار کرتی ہے مجھ سےسب
مایوس کبھی ہوتا نہیں رب میں تیری دین سے
مانگوں شفاءکیوں غیر سے اے میرےپیارے رب

560
ایسا بھی ہوتا ہے۔۔۔۔شمس جیلانی

سچی بات یہ ہےملا بھی چور ہے مسٹر بھی چور ہے
ملک بھر میں پباکیا ہوا دونوں نے پھر مل کر شور ہے
عوام پس گئے ہیں ان کی چکی کے بیچ میں اے شمس
چلتا نہیں ہے زور نمعلوم ان کو طریقہ نہ ہی طور ہے

561
صراطِ مستقیم۔۔۔ شمس جیلانی

اللہ وہ واحد ذات ہے جس کو یہاں مدام ہے
اس نے بنائی کائینات یہ کل ہے، سب تمام ہے
جو اس نے کہا حلال ہے باقی جوہے حرام ہے
جو اس آئین پر چلے جنت وہاں اسے انعام ہے

562
الو سلاما۔۔۔۔ الخ۔۔۔ شمس جیلانی

جوعالم صادق امین ہے لائقِ صد احترام ہے
بولے اگر جو جھوٹ اس گھرکاکھانا حرام ہے
ایسی جگہ سے شمس تم بستر لپیٹ لو؟
کرنا وہاں سے کوچ ہے کہنا آخری سلام ہے

563
مسلمان بننے کے لئیے شرِط اول۔۔۔ شمس جیلانی

ہے عزت سے اگر رہنا مسلمان تو بن جا ؤ
اللہ جو کہے کرنا اوربس صد ق کو اپنا ؤ
وہ سچ پہ راضی ہے وہی شیوہ تمہارا ہو
جہاں صدق نظر آئے اس سمت میں اَڑجاؤ

564
پیدا کیا امت میں محمدﷺ کی۔۔۔ شمس جیلانی

پیدا کیا امت میں محمد ﷺ کی رب کا بڑا احسان ہے
نہ ان جیسا نبیﷺ آیا کوئی نہ انکی سی کسیکی شان ہے
جسدن کی شفاعت ہے ملی ان کو وہ حشر کا میدان ہے
ان ﷺکو پہچانے وہی ہے جوکہ تم میں صاحب عرفان ہے

565
عمر گذاری ہے ۔۔۔ شمس جیلانی

شمس عمر میں نے گذاری ہے اسلام کی خدمت میں
جھوٹوں کی مذ مت میں اور سچو ں کی حمایت میں
اللہ مدد کرنامرنے پہ صداقت پر اوراپنی ہدایت پر
نہ سرگرم مجھے کرنا کسی باغی کی حمایت میں

566
یہ بندہ تابع فرمان ہمارا ہے۔۔۔ شمس جیلانی

انکاﷺ ہی رہا میں ہوں جب سے میں نے ہو ش سنوارا ہے
پناہ سرکارﷺ کے دامن میں پا لوں گا بس ایک سہارا ہے
اورایک گماں رہتا ہےحشر کا میداں ہے فرشتے نے پکارا ہے
روزقیامت سرکارﷺیہ کہدیں گے بندہ تابع فرمان ہمارا ہے

567
جھوٹا اور مسلمان ؟۔۔۔۔ شمس جیلانی

جھوٹا اور مسلمان ہو امکان نہیں ہے
شمس قوم سدھر جا ئے آسان نہیں ہے
جا ئے گی کس منہ سے قوم یہ اللہ کے آگے
پاسِ وفاجس میں عہداور پیمان نہیں ہے

568
فلاح تقویٰ میں ہے۔۔۔ شمس جیلانی

جی چاہتا ہے ہر لمحہ حمد کہوں اللہ کی شان میں
کرتار ہوں خدمت ِ دیں جب تک ہے جان جان میں
ملتا ہے کیا بشر کو مال و متاع اور اونچے مکان میں
پاتا فلاح بشر ہے بس تقویٰ میں اور پختہ ایمان میں

569
محتاط رہو محتاط رہو۔۔۔۔ شمس جیلانی

محتات رہو شمس تم ضائع نہ جائیں کہیں ساری کاوشیں
اللہ اس عمل کو مانتا نہیں جس پر مہرسر کارﷺ کی نہ ہو
بہتر یہ ہی قدم بہ قدم چلو حضور ﷺ کے سر مو نہ فرق ہو
یہ ہی تقاضے ہیں نصِ قرآن کے اور انسانی عقل و شعور کے

570
یہ عا دات کا فرق؟۔۔۔ شمس جیلانی

شمس ہمیشہ سے تیرا رب چاہے بے حساب ہے
یہ ہی وجہ ہے کہ سدا تو پھرے مثلِ نواب ہے
تو کرتا رہو دعا کہ تیری بھی عادت رہے و ہی
جلنےدے انہیں جن کی کہ عادت بننا کباب ہے

571
سب سے مشکل بیت المال ؟۔۔۔شمس جیلانی

بیت المال جو کہ لٹاتے ہیں کوڑیوں کی طرح
بھولیں نہیں وہ لوگ کہ دینارب کو حساب ہے
آنا وہ یوم ہے نام یوم حشر بھی اور احتساب ہے
جس دن کہ ہونا فیصلہ اور حساب و کتاب ہے

572
نا اہلوں نے حکومت سنبھالی ہے۔۔۔۔ شمس جیلانی

جب سے نا اہلوں نے حکومت ہے سنبھالی
وہاں چیز ملتی ہے لڑکتے بیگن چمکتی تھالی
خیال ِ خام ہے منافق دور کردے گاتنگ حالی
نہیں وہ دور کرسکتا ہے ہر گز خشک سالی

573
واحد واقفِ راز اللہ ہے۔۔۔ شمس جیلانی

جو بھی آیا ہے یہاں پر لیکرآیا ہےعمر ِ جاوداں
نہیں معلوم اسکو کتناجیناہے یہاں کتنا وہاں
کون ہے جنت مکانی کس کا دوزخ ہے مکاں
اس راز پہ واقف کوئی ہے اللہ واحدرازداں

574
یہ لعنت ِزر پرستی؟ ۔۔۔ شمس جیلانی

عقبیٰ سے محبت ہے ہم طلب گار رہے ہیں
نہ دولت کے پجاری ہم نہ پرستار رہے ہیں
جب ہم نے یہ دیکھا وہ سدا خوار رہے ہیں
بس مد ح خواں اللہ کےطابع سرکارﷺ رہے ہیں

575
اک زندہ حقیقت۔۔۔ شمس جیلانی

اگر وہ نہ مارنا چاہے توکوئی مار ہے سکتا نہیں
یہ ہے اک زندہ حقیقت شمس ہے جو بکتا نہیں
اس کی تحریروں میں ہے ہر پختگی سکتا نہیں
اس کی مرضی گرنہ ہو تو تخت ہے تختہ نہیں

576
مگر وہ پاک نہیں؟۔۔۔ شمس جیلانی

وطنِ پاک میں سب کچھ ہے مگر پاک نہیں
کہدے کوئی بات منہ پر کوئی بے باک نہیں
کیا تم نے وہاں اڑتے ہوئے دیکھی اب خاک نہیں
نہ پاس ِ وفااس میں اور وقعت ِ میثاق نہیں

577
قوم اللہ کی طرف دیکھ رہی ہے۔۔۔۔۔ شمس جیلانی

ملا ہیں بہت مسٹر ہیں بہت قوم قیادت کےلئےاللہ کی طرف دیکھ رہی ہے
شمس خالق کوئی بھی ہو وہ کبھی بھی اپنی تخلیخ سے غافل نہیں ہوتا ؟
قدرتِ رب تما شا ئی بھی نہیں جو کہ تماشا خامشی سے کھڑی دیکھ رہی ہے
کہدے جس بات کو اسی وقت ہےہوتی وقت معین ہے گھڑی دیکھ رہی ہے

578
حضورﷺ کے دربار میں التجا۔۔۔۔ شمس جیلانی

سرکارﷺ دعا فرمادیں تویہ پتھر بھی نگینہ ہوجا ئے
اک اور سفر ِ مدینہ ہوجا ئےاور جو جیناہو جائے
ملت کا گریبان چاک پڑا کچھ اور بھی سینہ ہوجائے
سفرِمکرر کندن کر دے طے اک اور بھی زینہ ہوجا ہے

579
تماشائے صبح وشام۔۔۔شمس جیلانی

دیکھتے رہتے ہیں ہم سب یہ تماشہ صبح وشام
زندگی ہے یہاں آنے کچھ ٹھہرنےاور چلے جانےکانام
شمس ہم تو جانے کے لئے یہاں سےہر گھڑی تیار ہیں
اب موت آئے اور میرا بھی بس لے آکر کے ہاتھ تھام

580
کرشماتِ قدرت۔۔۔۔ شمس جیلانی

شمس کچھ بھی نہیں تو تھا انسان بنا ڈالا
وہ جو معلم تھا فرشتوں کا شیطان بنا ڈالا
یہ اس کے کرشمے ہیں جو چاہےربِ الہ کردے
کبھی بستی کو کیا جنگل کبھی میدان بنا ڈالا

581
عید مبارک۔۔۔ شمس جیلانی

شمس جس واقعہ کا مظہر یہ عیدِ قربان ہے
ذبح کرنے باپ بیٹےکو لیکر چلا ہے عقل حیران ہے
تاریخ انسانی میں ایسا واقعہ ہے کوئی ملتا نہیں
اس طرح حکم پر چلتا ہے بندہ پختہ اگر ایمان ہے

582
ر گھڑی سجدے میں سر رہے۔۔۔۔ شمس جیلانی

شمس وقت ِ نماز ہو نہ پھر بھی مگر رہے
دل چاہتا ہے ہر گھڑی سجدے میں سر رہے
اوروں  کے کام آئے زیست مومن کی ہے یہ ہی
جب تک رہے جہاں میں تو مثل ِ خضر رہے

About shamsjilani

Poet, Writer, Editor, Additional Chief Editor AalamiaIkahbar London,
This entry was posted in qitaat. Bookmark the permalink.