اسلام دین معاملات ہے(22)۔ شمس جیلانی

ہم گزشتہ ہفتے تجارت پر بات کر رہے تھے، اور اس سلسلہ میں گناہ اور ثواب بتائے تھے۔ اس سلسلہ میں حضورﷺ نے ایک حدیث میں جس کے راوی حضرت عمر ؓہیں یہ بھی فرمایا ہے کہ تاجر کو اللہ تعالیٰ کی جانب سے رزق دیا جاتا ہے،غلہ کوگرانی کے خیال سے روک رکھنے والا ملعون ہے۔(ابن۔ ماجہ۔ دارمی۔ مشکواۃ) یاد رہے کہ اتنے سخت الفاظ حضورﷺنے بہت کم کسی کے لیئے استعمال فرما ئے ہیں؟ جبکہ یہ تو بار بار فرمایا ہے کہ “ذخیرہ اندوز ہم میں سے نہیں ہے“ اس میں بعض مفسرین نے اپنی طرف سے یہ بریکٹ میں اضافہ کردیا ہے کہ(قحط کی حالت میں) واللہ عالم۔ مگر سوچئے تو سہی کہ جن لوگوں کوحضور ﷺ فرمارہے ہیں کہ یہ ہم سے نہیںہیں۔ پھر ہم مسلمان ہوتے ہوئے وہی کام کریں تو ان کو کتنا دکھ پہنچتا ہوگاایسے تمام لوگ کس منہ سے قیامت کے دن ان ﷺکے سامنے جا ئیں گے۔ جبکہ ہمارے یہاں ذخیرہ اندوزی عام ہے۔ جان کرقلت پیدا کی جاتی ہے اس میں حکومت بھی شامل ہوتی ہے؟اس مقصد کے لیئے پہلے وہ گندم ایکسپورٹ کردیتی ہے۔ پھر مہنگے داموں امپورٹ کرتی ہے۔ جو اس میں معاونت کرتے ہیں کیا وہ شاملِ ِگناہ نہیں ہیں جو کہ چند ٹکوں کے لیئے اپنی عاقبت خراب کرتے ہیں ۔اور لالکھوں انسانوں کے بھوکا مارنے کاباعث ہوتے ہیں۔ جو یہ کرتے ہیں وہ اپنے گریبان منہ ڈالکر دیکھیں؟

قرض دار کی رعایت۔تجارت اور قرض کا چولی دامن کا ساتھ ہے۔لہذا اب اس پر بات کرتے ہیں۔حضرت ابو ہریرہؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺنے فرمایا کہ بلا شک اللہ تعالیٰ خرید و فروخت اور قرض کی ادائیگی میں رعایت اورمروت کرنے والے کودوست رکھتے ہیں۔(ترمذی)

قرض سے پناہ۔ حضورﷺ نے فرمایا کہ تم میں سے کوئی آدمی پیوند پر پیوند لگائے اور پھٹے پرانے کپڑے پہنے تو اس بہتر ہے کہ وہ قرض لے اور اس کو ادا کرنے کی طاقت نہ رکھتاہو(مسندامام احمد)

قرض کاوبال۔حضور ﷺ نے ارشادفرمایاکہ مسلمانو! قرض لینے سے بچوکیونکہ و ہ رات کے وقت رنج و فکر پیدا کرتا ہے اور دن کو ذلت اور خواری میں مبتلا کرتا ہے۔ (بیہقی فی شعب الایمان)

قرض کی لعنت۔حضرت حجش ؓ سے ایک طویل حدیث میں روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺنے قرض کے بارے میں فرمایا کہ قسم ہے اس ذات کی جس کے قبضہ میں میری جان ہے۔اگر کوئی شخص جہاو میں شہید ہوجا ئے،پھر زندہ ہوکر دوبارہ شہید ہوجائے پھر زندہ ہوکر سہ بارہ شہید ہوجا ئے۔اس کے ذمہ کسی کا قرض آتا ہو وہ جنت میں نہ جا ئے گا جب تک قرض ادا نہ کیا جائے۔(عین ترغیب از نسائی طبرانی و حاکم)

اللہ سے پناہ مانگو۔۔،رسول اللہﷺ کا فرمان ہے کہ مسلمانوں! محتاجی اور مفلسی ذلت اورخواری سے اللہ سے پناہ مانگا کرو۔(نسائی)

دعا ادا ئے قرض۔حضرت انس بن مالک ؓ سے مروی ہے کہ رسول اللہ نے معاذبن جبل ؓ سے فرمایا کہ میں تمہیں ایسی دعا نہ بتاؤں کہ اگر تمہارے سر پر پہاڑ کے برابر بھی قرض ہو تو بھی حق تعالیٰ ادا فرمادیں۔اسکا اردو ترجمہ یہ ہے۔ ًاے اللہ مالک تمام ملک کے، آپ ملک جس کو چاہتے ہیں دے دیتے ہیں جس سے چاہیں ملک لے لیتے ہیں اور جس کو آپ چاہیں غالب کر دیتے ہیں اور جس کو آپ چاہیں پست کردیتے ہیں۔آپ کے اختیار میں ہے سب بھلائی ہے بلا شبہ آپ ہر چیز پرپوری طرح قدرت رکھنے والے ہیں۔اے دنیا اور آخرت کے رحمان اور ان دونوں میں رحیم۔آپ دیتے ہیں دونوں جہان میں جس کو چاہتے ہیں۔مجھ پر ایسی رحمت فرما ئیے کہ سبب سے آپ مجھے غیر سے مستثنیٰ فرمادیں (طبرانی)

مقروض کے ہدیہ سے احتیاط۔۔۔حضرت انس ؓ فرماتے ہیں کہ رسول ﷺاللہ نے ارشاد فرمایاکہ جب کوئی کسی کو قرضں دے تو تو قرض لینے والے سے کوئی ہدیہ نہ قبول کرے۔(بخاری)

قرضدار کی رعایت۔حضرت عائشہ سے ؓ روایت ہے کہ رسول ﷺاللہ نے فرمایا کہ میری امت میں جو شخص قرض میں پڑجا ئے۔پھر اس کے ادا کرنے کی پوری کوشش کرے اور دا کرنے سے پہلے مرجا ئے میں اس کا مدگار ہوں۔(مسنداحمد۔طبرانی)

قرضدار کو مہلت دینے یامعاف کرنے کا صلہ۔رسول اللہﷺ نے فرمایا جس شخص کی یہ خواہش ہو کہ اللہ تعالیٰ اس کو قیامت کے دن غم اور گھٹن سے بچا ئے تواس کو چا ہیئے کہ تنگ دست قرضدار کو مہلت دے یاقرض کا بوجھ اس کے سر سے اتاردے(مسلم)

قرض کی ادا ئیگی کی نیت۔حضورﷺ نے فرمایا جو آدمی قرض لیتا ہے اور اس کو ادا کرنے کا ارادہ رکھتا ہے قیامت کے دن اس کی طرف سے اس کا قرض اللہ ادا کردیگا۔اور جو قرض لیکر ادا نہیں کرنا چاہتا ہے قیامت میں اللہ اس سے فرمائے گا اے بندے تو نے شاید یہ خیال کیا تھا میں اپنے بندے کا حق تجھ سے نہیں لونگاپھر، مقروض کی کچھ نیکیاں قرضدار کو دی جائینگی۔ اگر مقروض نے نیکیاں نہیں کی ہونگی تو قرضدار کے گناہ اس کے کھاتے میں ڈالدیئے جا ئیں گے۔(طبرانی،حاکم)

About shamsjilani

Poet, Writer, Editor, Additional Chief Editor AalamiaIkahbar London,
This entry was posted in Articles, Islam is a religion of affairs. Bookmark the permalink.