اسلامی طرز معاشرت (2)۔شمس جیلانی

سلام کا مقام اسلام میں۔ اسلام کی ابتدا سلام سے ہوئی یہ ہی مسلمانوں کوڈورڈ تھا جس سے وہ ایک دوسرے کو پہچان تے تھے۔حضور ﷺ کاحکم تھا کہ سلام کو بھیلاؤ، لہذا ابتدا سے سلام تھا اورانتہا سلام پر ہے حتیٰ کہ جنت میں داخلے پر فرشتے بھی سلام کر رہے ہونگے۔میرے کہنے کا مقصد یہ ہے کہ گوکہ سلام واجبات میں سے ہے لیکن فرض کے قریب ہے، جیسے کہ عیدین کی نماز واجب ہے مگر وہ بھی فرض کے قریب ہے۔حضور ﷺ نے امت کو خبر یہ فرما کرﷺ دی ہے کہ قربِ قیامت سلام عام نہیں رہے گا صرف دائروں کہ اندر رہ جا ئیگا۔ سلام ہے کیاایک دعا ہے کہ تمہارے اوپر اللہ سبحانہ تعالیٰ کی رحمت ہو؟ اسلام نے اس سے ہی اپنا طرز معاشرت شروع کیا ہے دنیا ختم ہو جا ئے گی لیکن سلام مومنو! کے ساتھ قبر میں رہے گا اور پھر جنت میں ساتھ جا ئے گا۔یہاں قبرستان جانے کے لئے السلام علیکم یا اہلِ قبور کہنے کا حکم ہے۔ اور جنت میں داخلہ کے وقت فرشتوں کوحکم ہے کہ وہ سلام کریں؟ حالانکہ اسلامی طرز ِ معاشرت میں جیسا کہ آپ آگے چل کر پڑھیں گے آنے والے کو بیٹھے ہو ؤں کو سلام کر نے کا حکم ہے؟ لیکن مومنوں کا اعزاز بڑھانے کے لیئے فرشتوں کو اللہ سبحانہ تعالیٰ نے سلام میں انہیں پہل کرنے کاحکم دیا ہے جب یہ جنت داخل ہورہے ہونگےاور ان کے سلام کا جواب یہ سلام سے دیں گے۔ اسلامی معاشرت میں کسی دوست کسی ہم مذہب سے ملنے جانے کا بڑا ثواب ہے جوکہ اللہ سبحانہ تعالیٰ کی خوشنودی کے لیئے ہو۔ اس کے دروازے پر پہنچ کر سلام کرنے کا حکم ہے۔ وہی اجازت کاکام کرتا ہے۔اسے استیذان کہتے تھے یعنی گھر میں داخل ہونےکی اجازت مانگنا۔ حکم ہے کہ دروازے پر پہنچ کر تین دفعہ آنے والاسلام کرے اگر اندر سے جواب نہ آئے تو برا مانے بغیر! خاموشی سے واپس چلا جائے؟۔ ایک بڑ مشہورا واقعہ ہے کہ ایک صحابیؓ کے گھر حضورﷺ تشریف لے گئے انہوں ﷺ نے تین دفعہ سلام کیا، جب جواب نہیں آیا تو وہ ﷺواپس ہونے لگے ان کے صاحبزادے دیکھ رہے تھے انہوں نے سوال کیاکہ ابا آپ جواب کیوں نہیں دے رہے ہیں تو انہوں نے بتایا کہ میں چاہتا تھا کہ بار بار حضور ﷺمیرے لیئے دعا کریں اوروہ دوڑ کر حضورﷺ کے پاس پہنچے اور یہ ہی وجہ حضورﷺکو بتاکر ان ﷺسے معذرت کی۔ حضورﷺ نے باالکل برا نہیں مانا اور ان کے ساتھ ان کے گھر تشریف لے آئے؟۔ یہاں سلام کے ساتھ ساتھ کھڑے ہونے کے آداب بھی ہیں کہ حضور ﷺ دروازے کے سامنے کبھی تشریف فرما نہیں نہیں ہوتے تھے بلکہ دروازے کے ایک ایک طرف تشریف فرما ہوتے تھے تاکہ گھر کے اندر نظر نہ پڑے؟اب وہ دور گزر گیا ہر ایک کے گھر میں ٹیلیفون ہے،جیب میں ٹیلیفون ہے پہلے سے دن اور وقت مقرر ہوسکتا ہے۔ جبکہ پہلے سے آداب میں یہ بھی شامل ہے جب مہمان پہنچیں توصاحب ِخاِنہ منتظر ملیں اورجیسا کہ اس میں حکم ہے کہ دروازے پر استقبال کریں اور گھر اندر لے کر آئیں اور واپسی میں دروازے تک چھوڑ نے جا ئیں۔ یہ ہی قوانین اس کے اپنے گھر کے بارے میں بھی ہیں جب جا ئے تو سلام کرے۔ حضور ﷺ جب گھر میں تشریف جا تے تو اس طرح سے سلام کرتے کے سونے والوں کی نیند میں خلل نہ پڑے اور جاگنے والے سن لیں۔ایک حدیث میں عطا بن یسار ؓمروی ہے کہ ایک شخص نے رسول اللہﷺ سے سوال کیا کہ میں اپنے گھر میں داخل ہوتے وقت جب میری ماں وہاں ہو تب بھی اجازت طلب کروں ؟حضور ﷺ نے فرمایا ہاں! اس نے پھر عرض کیا کہ حضور ﷺ میں تو اپنی ماں کے ساتھ ایک ہی گھر میں رہتا ہوں ایسا نہیں ہے کہ وہ علیحدہ گھر میں رہتی ہوں اور میں عیلحدہ گھر میں رہتا ہوں؟ حضور ﷺ نے فرمایا پھر بھی تم اجازت مانگو، پھر اس نے کہا کہ میں خدمت کے لیئے بار بار آتاجاتا ہوں ہر بار اجازت لیکر جاؤں حضورﷺ نے فرمایا تم اجازت لیکر اندر جاؤ۔ کیا تم پسند کرتے ہو کہ اپنی ماں کو کھلی حالت میں دیکھو؟ تو سائل کہ نہیں۔ آپ ﷺ فرمایا کہ پھر اجازت لو۔(مشکواۃ شریف) ایک دوسری روایت میں جو رسولﷺ اللہ سے منقول ہے کہ حضور ﷺنے فرمایا کہ اذن چاہناتین بار ہوتا ہے ؟ اجازت مل جا ئے تو اچھا ہے ورنہ واپس لوٹ جاؤ ،اس میں مزید اضافہ یہ بھی ہے کہ اذن حاصل کرنے سے پہلے سلام کر نا چاہیئے اور اپنا نام ظاہر کرنا چاہئے یہ نہ کہے کہ“ میں ہوں“ (زاد المعاد)حضرت ابوامامہؓ کہتے ہیں کہ حضورﷺ نے فرمایا کہ اللہ تین شخص ہیں جنکا اللہ تعالیٰ ضامن ہے کہ وہ جنت میں جا ئیں گے۔

(1)جو اپنے گھر میں سلام کر کے داخل ہوا اللہ تعالیٰ اس کا ضامن ہے

(2 )جو نماز کے لئے مسجد جاتا ہے اللہ تعالیٰ کی ضمانت میں ہے۔

(3)جو اللہ کی راہ میں جہاد کرنے جاتا ہے اللہ تعالیٰ کی ضمانت میں ہے۔ (زاد المعاد) وہ آدمی خدا سے زیادہ قریب ہے جو سلام کرنے میں پہل کرتا ہے۔

سلام کی ابتدا آپ اس طرح فرماتے تھے اسلام علیکم ورحمۃ اللہ و براکاتہ (باقی آئندہ)

About shamsjilani

Poet, Writer, Editor, Additional Chief Editor AalamiaIkahbar London,
This entry was posted in Articles, Islami tarz e muashirat. Bookmark the permalink.